گیا:ریاست بہار کے عازمین حج کے قافلے میں آج 18 عازمات بناء محرم کی روانہ ہوئیں۔ ان کے ساتھ ایک خاتون خادمہ بھی گئی ہے۔ آج بناء محرم کے جانے والی خواتین میں سبھی کی عمر 60 برس سے زیادہ تھی۔ ان خواتین کا تعلق ریاست کے مختلف ضلع سے ہے جبکہ خاتون خادمہ دربھنگہ ضلع کی رہنے والی ہے اور وہیں وہ ایک سرکاری اسکول میں بطور ٹیچر بحال ہے۔
خاتون خادمہ شہناز رونق نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہار حکومت کی طرف سے خادم الحجاج میں خواتین کو بھی بھیجنے کی شروعات کی گئی ہے یہ پہلا موقع ہے جب خاتون خادمہ کے طور پر وہ جارہی ہیں حکومت نے ان عازمات کی خدمت کے لیے خاتون خادمہ کو بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا ہے جو بناء محرم کے سفر حج پرروانہ ہورہی ہیں۔
انہوںنے کہاکہ بہار سے 44عازمات بناء محرم کے روانہ ہونگیں جن میں زیادہ تر پچاس سے زیادہ کے عمر کی ہیں آج 18 عازمات روانہ ہوگئی ہیں بقیہ کی پرواز دوسرے طیاروں سے ہے۔
شہناز رونق نے بتایا کہ بہار سے تین خواتین نے خادم الحجاج کے طور پر جانے کے لیے درخواست پیش کی تھی جس میں دو خاتون خادم الحجاج کا انتخاب ہوا تھا تاہم دوسری خاتون انتخاب کے بعد ذاتی مسائل کی وجہ سے اب وہ روانہ نہیں ہورہی ہیں۔ جس کی وجہ سے صرف وہی ایک خاتون خادمہ ہیں۔ذمہ داری بڑی ہے۔ اس کو بحسن خوبی انجام دینا ہے۔دعاگو ہیں کہ جس مقصد سے مجھے بھیجا گیا ہے۔ وہاں وہ اس مقصد اور کام پر کھرا اتریں ہماری کوشش ہوگی کہ کسی بھی عازمات حج کو پریشانی واقع نہیں ہو۔
یہ بھی پڑھیں:Azmeen Hajj بہار سے عازمین حج کا پہلا قافلہ روانہ ہوا
خادم الحجاج کے طور پر جانے کی شرط
بہار حکومت کی جانب سے ہر سال عازمین حج کی خدمت کے لیے خادم الحجاج کو بھیجا جاتا ہے۔ اس بار بہار حکومت نے ایک خاتون خادمہ کو بھی بھیجا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بنا محرم کے جانے والی عازمات کی رہنمائی خاتون خاتمہ ہی کرے گی خادم الحجاج کے طور پر جانے کے لئے کئی شرائط ہیں جن میں اہم شرط یہ ہے کہ وہ خادم سرکاری ملازم ہو اور کم از کم ایک بار حج یا عمرہ کی سعادت سے مشرف ہو چکے ہوں۔ساتھ ہی ان کی عمر پچاس سال سے کم ہو انکا مختلف زبانوں پر مہارت ہو تاکہ وہاں بات کرنے میں مسئلہ پیش نہیں آئے خادم الحجاج کے اخراجات کو بہار حکومت برداشت کرتی ہے