ریاست بہار میں کورونا سے صحتیاب ہو کر گھر واپس آنے والے افراد کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے کی درخوست کا بھی کوئی اثر نہیں دکھ رہا ہے۔ ایسا ہی ایک معاملہ ضلع دربھنگہ میں اس وقت دیکھنے میں آیا جب ڈی ایم سی ایچ سے کورونا سے صحتیاب ہو کر جنگ جیت کر گھر واپس آنے والی خاتون کو مقامی لوگوں نے علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا۔
ڈی ایم سی ایچ سے 102 ایمبولینس سے خاتون کو لے کر آئے اہلکاروں نے الزام لگایا کہ وہ لوگوں سے ڈھائی گھنٹے تک التجا کرتے رہے لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ جب ایمبولینس والوں نے تھانے کی پولیس کو اطلاع دی تو پولیس پہنچ گئی، لیکن پولیس نے بھی ایمبولینس کے اہلکار کو بھی ڈانٹ پھٹکار کر وہاں سے بھگا دیا۔ آخر کار، ایمبولینس کے اہلکار خاتون کو لے کر ڈی ایم سی ایچ الٹا ہی واپس لوٹ گئے۔ اس دوران ایمبولینس ڈرائیوروں نے دھمکی دی کہ وہ سروس بند کر دیں گے۔
ایمبولینس کے ٹیکنیشن راماشیش مہتو نے بتایا کہ ڈی ایم سی ایچ سپرنٹنڈنٹ کے حکم پر وہ کورونا سے صحتیاب ہوئی خاتون کو ایمبولینس کے ذریعے گھر چھوڑنے گئے تھے، لیکن مقامی لوگوں نے انہیں علاقے میں گھسنے نہیں دیا۔
اس نے کہا کہ پولیس نے بھی ان کی مدد نہیں کی بلکہ مدد کرنے کے بجائے ہمیں ڈانٹا گیا۔ اس لیے وہ واپس لوٹ گئے۔ وہیں، 102 ایمبولینس کے ڈرائیور وکرم ٹھاکر نے کہا کہ مقامی لوگ اور پولیس دونوں نے ان کے ساتھ برا سلوک کیا ہے۔ وہ اس کے خلاف احتجاج کریں گے اور ڈی ایم سی ایچ میں ایمبولینس سروس بند کر دیں گے۔
جب اس معاملے پر دربھنگہ کے ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن ایس ایم سے بات کی گئی تو انہوں نے واقعے کو افسوس ناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ کورونا کو شکست دے کر واپس آرہے ہیں ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں کو آگاہ کریں گے۔