پٹنہ: ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہونے کی وجہ سے بہار کے ہر طبقے کے لوگ، چاہے وہ طلبا ہو یا مزدور تمام دیگر ریاستوں میں پھنسے ہوئے ہیں. ایسے میں وہ وزیر اعلی نتیش کمار سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں. وہیں راجستھان کے کوٹہ میں بہار کے تقریبا 6 ہزار سے زائد طلبا پھنسے ہوئے ہیں،جو وہاں کمپٹیشن امتحات کی تیاری کر رہے تھے ۔
اطلاعات کے مطابق راجستھان کے کوٹہ میں کئی ریاست کے ظلبا رہ کر پڑائی کرتے ہیں، لیکن ملک میں لاک داؤن جاری ہونے کی وجہ سے سبھی طلبا کوٹہ میں ہی پھنسے ہوئے ہیں،اور اپنی اپنی ریاستی حکومت سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں ،جس کو دیکھتے ہوئے اترپردیش کے یوگی حکومت نے اپنے طلبا کے گھر واپسی کے لئے راجستھان حکومت سے پرمٹ جاری کرا کر انہیں لینے کے لئے 250 بسیں روانہ کر دی ہے ۔
یوپی حکومت کے اس فیصلے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا 'کہ ایسے فیصلے سے لاک ڈاؤن کا مزاک بنایا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ بس بھیجنے کا فیصلہ مکمل طور پر لاک ڈاؤن کے اصولوں کے خلاف ہے.اس لئے راجستھان حکومت کو چاہئے کہ وہ بسوں کا پرمٹ واپس لے اور جو طالب علم جہاں ہیں ان کی حفاظت وہیں کی جائے.
اس سے پہلے راجستھان حکومت نے کوٹہ میں پڑھائی کر رہے بہار کے طلبا کو بنا ریاستی حکومت کو اطلاع دئے بس سے بہار کے لیے روانہ کر دیا تھا، بہار پہنچے یہ طلبا بغیر کورنٹائن ہوئے اپنے گھروں میں ڈاخل ہو گئے،وہیں نتیش کمار نے دوسری جانب طلبا کے ساتھ ساتھ مزدوروں کے بارے میں بھی سوچتے ہوئے کہا کہ 'حکومت اگر طلبا کو سہولیات مہیا نہیں کرا پارہی تو مزدوروں کا کیا ہوگا۔
اس دوران بہار کے چیف سکریٹری دیپک کمار نے راجستھان حکومت کو لکھے خط میں کہا ہے کہ راجستھان سے یوپی کے طلبا کو نکلنے دینے کا فیصلہ پنڈورا باکس کھولنے جیسا ہے. اگر آپ طلبا کو کوٹہ سے نکلنے کی اجازت دیتے ہیں، تو کس بنیاد پر آپ مزدوروں کو وہاں روک سکتے ہیں،لہذا راجستھان حکومت کو چاہئے کہ بسوں کو جاری کیا گیا خصوصی پرمٹ منسوخ کر ے. '
اس سے قبل راجستھان حکومت نے یوپی حکومت کی اپیل کے بعد یوپی کے رہائشی طلبا کا پرمٹ جاری کر دیا تھا. لیکن بہار حکومت کے جانب سے خط بھیجے جانے کے بعد گہلوت حکومت نے تقریبا 30 ہزار طلبا کا پرمٹ منسوخ کر دیا ہے. ایسے میں طالب علم جہاں ہیں، وہیں رہیں گے.
ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد میں مسلسلاضافہ ہو رہا ہے،جس سے ایسا نہیں لگ رہا ہے کہ آنے والے دن پہلے کی طرح عام ہوں گے، ایسے میں نتیش کمار کا یہ ردعمل کورونا کے روک تھام کے لئے تو بہتر ہے. لیکن اپنے گھر سے دور دوسری ریاستوں میں پھنسے مزدوروں کی لیے سخت دکھ رہی ہے، آنے والا وقت نتیش حکومت کے لئے چیلنجوں سے بھرا ہوا ہو گا، ایسا کہنا غلط نہیں ہے.
بہار میں اسی سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں. لاک ڈاؤن کے وجہ سے بہار کی سیاست تھمی ہوئی ہے،تو وہیں سوشل میڈیا کے ذریعے اپوزیشن مسلسل بہار کے باہر پھنسے لوگوں کو لے کر نتیش حکومت پر غلبہ حاصل کرتا نظر آرہا ہے.