پٹنہ: بہار کے وزیراعلی سے تعلیم کے لئے مدد مانگنے والا 11 سالہ طالب علم سونو کمار کو آج کون نہیں جانتا ہے، سونوں نے جس طرح سے وزیراعلیٰ کے سامنے انتظامیہ کو بے نقاب کیا آج ہر کوئی اس کی تعریف کر رہا ہے۔ ایسے میں لالو کے بڑے لال تیج پرتاپ یادو نے بھی سونو سے ویڈیو کال کے ذریعے بات کی۔
اس دوران تیج پرتاپ نے سونو کی زبردست تعریف کی اور کہا کہ ہم تمہیں اسکول میں داخلہ کروا دیں گے۔ ساتھ ہی سونو نے بھی تیج پرتاپ سے کئی سوال پوچھے۔ اسی درمیان تیج پرتاپ نے کہا کہ تم بڑے ہو کر آئی اے ایس بنو اور میرے ماتحت کام کرنا، تبھی سونو نے فوراً کہا کہ 'ہم کسی کے ماتحت کام نہیں کریں گے'۔ Sonu have a wonderful answer to Tej Pratap
سونوں نے تیج پرتاب سے پوچھا آپ کب آئیں گے جس کے جواب میں پرتاپ نے سونو سے کہا کہ جب تم بلاؤگے ہم آجائیں گے۔ سونو نے فوراً کہا کہ ابھی آپ آجائیے۔ جواب میں تیج پرتاپ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی کسی پروگرام میں جا رہے ہیں۔ اس دوران تیج پرتاپ نے سونو سے جن شکتی پریشد کا رکن بننے کو بھی کہا، تیج پرتاپ سے بات کرتے ہوئے سونو کافی خوش دکھائی دے رہا تھا۔ بتادیں کہ سونو کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کئی لوگ ان کی مدد کے لیے آگے آرہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ اتوار کے روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کافی وائرل ہوا جس میں ایک بچہ ہاتھ جوڑ کر وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے سرکاری اسکول کے بجائے پرائیویٹ اسکول میں داخلہ کرانے کی التجا کرتا نظر آیا۔ بتا دیں کہ وزیر اعلیٰ اتوار کو نالندہ ضلع کے ہرنوت بلاک میں اپنے آبائی گاؤں کلیان بیگھا (کلیان بیگھا گاؤں میں سی ایم نتیش کمار) پہنچے تھے، وہیں چھٹی جماعت کے طالب علم سونو کمار نے وزیر اعلیٰ کو آواز لگانے لگا، سر، سنئے سر سنئے نا، نتیش کمار اس بچے کی آواز سن کر رکتے ہیں اور اس کے قریب جاتے ہیں تو بچہ ان سے کہتا ہے کہ وہ پڑھنا چاہتا ہے۔ Sonu have a wonderful answer to Tej Pratap
بچہ سی ایم نتیش کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالکر تعلیم کی بد حالی اور شراب بندی کو ناکام بتایا، کیونکہ سی ایم نتیش کمار اپنے ہر پروگرام میں تعلیم اور شراب بندی کے بارے میں کہتے ہیں۔ بچہ نے ان سے کہا کہ اگر حکومت ہماری مدد کرے تو میں بھی پڑھائی کرکے آئی اے ایس یا آئی پی ایس بننا چاہتا ہوں۔ بچے نے بتایا کہ سرکاری سکول میں تعلیم کی حالت بد سے بدتر ہے۔ بچے کی قابلیت اس بات سے ظاہر ہوتی ہے کہ سونو کمار چھٹی جماعت میں پڑھنے کے بعد 40 بچوں کو پانچویں جماعت تک تعلیم دے کر اپنی پڑھائی کے اخراجات پورے کرتے ہیں۔ ساتھ ہی اس چھوٹے بچے کی ہمت دیکھ کر افسر سے لے کر لیڈر تک سب دنگ رہ گئے۔