گیا: ریاست بہار کے ضلع گیامیں ڈینگی وائرس کی زد میں آنے والے مریضوں کے پلیٹ لیٹ مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے ہردن کچھ مریضوں کو پلیٹ لیٹس بھی چڑھایا جارہا ہے۔ تاہم انوگرہ نارائن ہسپتال میں بلڈ بینک میں خون کی کمی ہو گئی ہے کیونکہ ڈینگی وارڈ انوگرہ نارائن ہسپتال میں ہی بنایا گیا ہے اور خون سے پلیٹ لیٹس بنانے اور مریض کو چڑھانے کی مشینیں بھی یہیں موجود ہیں۔
خون کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو پلازمہ اور خون چڑھانے میں پریشانی نہیں ہو اسکے لیے میونسپل کارپوریشن نے آج خون عطیہ کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں میئر گنیش پاسوان اور سابق ڈپٹی میئر و اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن موہن شریواستو کی زیر نگرانی و انتظام میں کاؤنسلر ،کارپوریشن کے افسران اور پورے عملہ نے خون عطیہ کیا،
اس کیمپ میں انوگرہ نارائن ہسپتال کے ڈاکٹر اور نرس کمپاؤنڈر موجود تھے جو خون نکال کر صحیح طریقے سے اسکے اسٹوریج میں لگے تھے ،اس تعلق سے سابق ڈپٹی میئر موہن شریواستو نے کہاکہ ڈینگی کے معاملے نا صرف بڑھ رہے ہیں بلکہ مسلسل اطلاع مل رہی ہے کہ مریضوں کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے پلیٹ لیٹس بھی چڑھایا جارہا اور بڑھتی تعداد کی وجہ سے انوگرہ نارائن ہسپتال کے بلڈ بینک میں خون کی کمی ہوگئی ہے ۔
انسانی حقوق کی ادائیگی لازمی ہے
وارڈ 35 کی کاونسلر ارم کہکشاں نے کہاکہ انسانی زندگیوں کے تحفظ اور غریبوں کی مدد کے لیے خون عطیہ بے حد ضروری ہے ، کورونا کی طرح ہی گیا میں ڈینگی وائرس پھیلا ہے۔کچھ تو بیداری کی کمی کے سبب عام لوگ اس کو لیکر حساس اور فکر مند نہیں ہیں لیکن عوامی نمائندوں کا فریضہ ہے۔ کہ وہ اپنے محلوں وعلاقوں میں بیداری اور آگہی کی مہم کا آغاز کریں۔
انہوں نےکہا کہ خون عطیہ کرکے انہیں خوشی محسوس ہورہی ہے کہ وہ انسانی زندگی کو محفوظ رکھنے کے لیے چھوٹا تعاون کیا ہے جبکہ ایک اور کاونسلر محمد اسلام نے کہاکہ میئر گنیش پاسوان اور سابق ڈپٹی میئر موہن شریواستو کی پہل پر کیمپ لگا ہے اور یہ وقت کی ضرورت ہے کیونکہ ڈینگی کے معاملے تشویشناک ہوتے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Israel Palestine Conflict مرکزی حکومت فلسطین پر اپنا موقف واضح کرے: اختر الایمان
واضح ہوکہ ضلع گیا میں نجی اور سرکاری ہسپتالوں میں 15 سو سے زیادہ ڈینگی کے مریضوں کی رپورٹ مثبت آچکی ہے حالانکہ زیادہ تر صحتیاب ہوچکے ہیں اور دو مریضوں کی اب تک موت بھی ہوچکی ہے ، حالانکہ یہ اعداد وشمار زیادہ بھی ہوسکتے ہیں ، انوگرہ نارائن ہسپتال میں تین سو مریضوں کا علاج ہوچکاہے