پٹنہ: ایک وقت تھا جب راشٹریہ جنتا دل میں لالو پرساد یادو کے بعد سب سے بڑے قدآور سیاسی چہرہ شہاب الدین تھے۔ شہاب الدین انتقال کے وقت تک آر جے ڈی سے جُڑے ہوئے تھے، سیوان چھپرہ، گوپال گنج جیسے علاقوں پر شہاب الدین کا دبدبہ تھا، بعد ازاں گزشتہ راجیہ سبھا انتخابات کے وقت ہی شہاب الدین کے حامی مسلسل حنا شہاب کو ٹکٹ دینے کے لیے آواز بلند کررہے تھے۔
حنا شہاب کو پارلیمنٹری بورڈ سے باہر کیے جانے کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی ترجمان ونود شرما نے اس معاملے کو آر جے ڈی کا اندرونی معاملہ بتاتے ہوئے کہا کہ راشٹریہ جنتادل صرف پانچ لوگوں کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے۔ سب لوگ جانتے ہیں کہ پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے شہاب الدین نے کیا قربانی پیش کی ہے، لیکن آر جے ڈی صرف لوگوں کا استعمال کرنا چاہتی ہے اس کے بعد اسے نکال باہر کر دیتی ہے۔ Reaction On Hina Shahabuddin
سماجی کارکن اطہر القاسمی نے کہا کہ ملک کا مسلمان اپنی وفاداری کی وجہ سے جانا جاتا ہے، وہ جس پارٹی کے ساتھ رہا پورے ایمانداری کے ساتھ رہا۔ اگر کوئی پارٹی مسلمانوں کو نظر انداز کر کے آگے بڑھنا چاہتی ہے تو اسے یاد رکھنا چاہیے کہ وہ کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ گوپال گنج میں جو انتخابی نتائج آئے اس سے بھی اس طرح کی پارٹیوں کو سبق لینا چاہیے۔ Hina Shahab
وہیں آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد نے اس معاملے پر کہا کہ حنا شہاب کو کسی نے نکالا نہیں ہے بلکہ انہوں نے از خود کسی بھی پارٹی میں نہ رہنے کا اعلان کیا تھا، اس لحاظ سے جب پارٹی کی میٹنگ ہوئی تو حنا شہاب کے ناموں کو حذف کر دینے کی تجویز سامنے آئی تھی جس پر غور کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : Rajya Sabha Election 2022: حنا شہاب کو راجیہ سبھا ٹکٹ نہ دینے پر جے ڈی یو رہنما برہم، پارٹی میں شامل ہونے کی پیشکش