پٹنہ: عصمت دری کے الزام کے بعد سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ کے قومی ترجمان دانش رضوان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، جھارکھنڈ کی رہنے والی ایک قبائلی خاتون نے دانش رضوان پر یہ سنگین الزام لگایا ہے جس کے بعد 14 ستمبر کو پٹنہ کے سکریٹریٹ تھانہ میں دانش کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی. خاتون کا الزام ہے کہ وہ اس کے دس سالہ بچے کے باپ بھی ہیں. پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کے بیٹے سنتوش سمن نے اس کے استعفیٰ کی تصدیق کر دی ہے. Rape Case Against Manjhi Party Spokesperson Danish Rizwan Jharkhand Woman Alleges
وزیر سنتوش سمن کے مطابق دانش رضوان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے مگر ان کا استعفیٰ پارٹی نے ابھی تک منظور نہیں کیا ہے. جانچ کے بعد پارٹی اس بارے میں کوئی فیصلہ لے گی. فی الحال اس معاملے کی جانچ پولس کرے گی. دراصل یہ معاملہ 2011 کا ہے. خاتون نے دانش پر الزام لگایا ہے کہ 2011 میں جب وہ پٹنہ آئی تو اسی دوران سکریٹریٹ تھانہ علاقہ کے ایک فلیٹ میں دانش رضوان نے اسے رکھا تھا اور وہیں پر اس کے ساتھ آبروریزی کی تھی. دانش اس وقت ایک مقامی ٹی وی چینل میں بطور رپورٹر کام کر رہے تھے، اس بعد دانش نے سیاست میں قدم رکھا اور مانجھی کی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ کے ساتھ جڑ گئے. سکریٹریٹ ایس پی کامیہ مشرا نے فون پر بتایا کہ دانش رضوان کے خلاف ایک خاتون نے عصمت دری کا معاملہ درج کرائی ہے جس کی جانچ چل رہی ہے۔ HAM Spokesperson Danish Rizwan Resigns
یہ بھی پڑھیں: Muslim Candicates مسلم امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
حالانکہ جس خاتون نے دانش رضوان کے خلاف آبروریزی کا معاملہ درج کرایا ہے اب اس پر سوال اٹھ رہے ہیں کہ وہ 11 سال تک خاموش کیوں رہی؟ سیاسی حلقے میں یہ بات بھی گردش کر رہی ہے کہ اس خاتون کا تنازعہ سے گہرا رشتہ ہے، پہلے بھی وہ دوسرے کے خلاف عصمت دری کا الزام لگا چکی ہے اور الزام ثابت نہیں ہو پایا تھا. اب ایک بار پھر دانش رضوان کے خلاف اس خاتون نے سنگین الزام لگایا ہے. ادھر دانش رضوان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو فون بند بتا رہا ہے.