بھاگلپور: ریاست بہار کے بھاگلپور میں اردو رابطہ کمیٹی کے زیراہتمام سہ ماہی مشاورتی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر فاروق علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ زبان کو کسی مذہب سے جوڑنا انتہائی غلط ہے۔ایک سازش کے تحت اردو زبان کو ایک خاص مذہب سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے اردو کے سیکولر کردار کی وکالت کی، ساتھ ہی بچوں میں ابتدائی مشق پر زور دیا۔ ڈاکٹر فاروق علی نے سرکاری افسران اور مقام انتظامیہ کے ذریعہ اردو کے اسکیموں کے نفاذ میں برتی جا رہی تساہلی پر ان کی تنقید کی اور وفد کی شکل میں ان سے ملاقات پر زور دیا۔
صدارتی خطبہ میں ڈاکٹر شاہد رزمی نے اردو کی تاریخ پارینہ کے ساتھ ساتھ اہل اردو کو اپنی ذمہ داریوں کا بھی احساس دلاتے ہوئے کہا کہ اردو کو اپنے سماعتوں کا حصہ بنائیں اور بچوں میں عہد طفولیت سے ہی اردو کے تئیں رغبت پیدا کرنے کی کوششیں کریں۔
تنظیم کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر حبیب مرشد خان نے کہا کہ ہم اپنے گھروں سے اردو کا آغاز کریں ۔نام کی تختی اردو میں لگائیں۔ اردو اخبارات اور رسائل اور شادی کے کارڈ وغیرہ اردو میں شائع کرائیں، تبھی اردو کا بھلا ہوسکتا ہے۔ پروگرام میں شامل اردو کے بہی خواہ محمد فیاض حسین نے بھی اپنے خیال کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Madaris Teacher Protest تنخواہ بند کیے جانے کے خلاف مدارس کے اساتذہ کا احتجاج
نشست کی صدارت ڈاکٹر شاہد رضا جمال نے کی، اس موقع پر ریشمی شہر اور اطراف اضلاع کے کئی بہی خواہان اردو اور اہل فکر حضرات سمیت مجلس عاملہ کے ممبران وغیرہ موجود تھے۔ آخر میں اردو رابطہ کمیٹی بھاگلپور کے خازن سجاد عالم نے اظہار تشکر کیا۔
اس موقع پر جن میں اردو رابطہ کمیٹی کے سیکرٹری ڈاکٹر حبیب مرشد خان ،ڈاکٹر ارشد رضا ،محبوب عالم ،جوثر ایاغ، شوکت علی، شبیر احمد، ذاکر حسین ،ظفر یوسف، افاق اسد، قمر اماں، ٹی۔ کوثر، محمد فیاض حسین ،داؤد علی عزیز ،جلال صدیقی، محمد ذوالفقار امام مدینہ مسجد ،سمیع الرحمن، نیر حسن ،محمد شہباز خدائی خدمت گار ،کرشن مراری داس ،محمد جبرئیل وغیرہ کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں۔