ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں بہار قانون ساز کونسل کے لیے کل ایک لاکھ دو ہزار چار ووٹرز 29 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ آج کریں گے۔
ووٹنگ بیلٹ پیپر کے ذریعے ہو رہا ہے۔ دربھنگہ ضلع حلقہ کے تحت گریجویٹ انتخاب کے لیے کل 44 پولنگ مراکز اور اساتذہ حلقہ انتخاب کے لیے کل 32 پولنگ مراکز پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔
اسی کے پیس نظر جب ہم نے دربھنگہ ضلع کے بینی پور سرکل آفس پولنگ مراکز پر ایک مسلم گریجویٹ ووٹر سے پوچھا تو انہوں نے ووٹ ایم ایل سی امیدوار کانگریس کو کرنے کی خواہش بتائی۔ لیکن انتخابی میدان میں کتنے امیدوار ہیں اس کا علم انہیں نہیں ہے۔
وہیں، اس موقع پر اسی پولنگ مراکز پر پہلی مرتبہ ایم ایل سی کا ووٹ ڈالنے آئے ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ایک نوجوان گریجویٹ ووٹر اجے کمار تیواری نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی امیدوار نے ہم لوگوں سے رابطہ نہیں کیا ہے۔ کچھ ٹھیکیدار لوگ ہوتے ہیں جو ووٹ کروانے کا ٹھیکا لے لیتے ہیں، ہمیں تو یہ بھی پتہ نہیں کی کتنے امیدوار میدان میں ہیں۔ جب بیلٹ پیپر دیکھیں گے تو پتہ چلے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بہار قانون ساز کونسل کے لیے پولنگ جاری
نوجوان نے کہا کہ شوق تھا ووٹ ڈالنے کا اور جمہوریت ہے تو چلے آئے ووٹ ڈالنے۔ امیدوار جیتنے کے بعد کوئی بھی کام نہیں کرتے ہیں۔
وہیں اس موقع پر پولنگ مراکز پر موجود ڈی ایس پی بینی پور امیشور چودھری نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گریجویٹ حلقہ اور اساتذہ حلقہ کے لیے ووٹنگ صبح آٹھ بجے سے پولیس کی حفاظتی انتظامات کے بیچ ہو رہی ہے جو پانچ بجے تک ہوگی۔ ہماری ٹیم پوری مستعدی کے ساتھ اپنی ڈیوٹی کو انجام دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ دربھنگہ 5 گریجویٹ حلقہ سے کل 16 امیدوار اور اساتذہ حلقہ کے لیے کل 13 امیدوار میدان میں ہیں جن کی قسمت کا فیصلہ آج ہوگا اور ووٹوں کی گنتی 16 نومبر کو ہوگی۔