بھاگلپور کے تلکا مانجھی یونیورسٹی کے احاطہ میں موجود ٹلہا کوٹھی اس عظیم شاعر کی نشانیوں میں سے ایک ہے، جو رابندر ناتھ ٹیگور کی پشتینی حویلی ہوا کرتی تھی۔ اور ٹیگور 1910 میں منعقدہ سہ روزہ کنونشن میں شرکت کرنے جب بھاگلپور آئے تھے تو کافی دنوں تک اسی پشتینی حویلی میں قیام بھی کیا تھا۔
گنگا کنارے واقع اس حویلی سے رابندر ناتھ ٹیگور کا گہرا لگاؤ تھا اور دو دفعہ ان کا بھاگلپور دورہ ہوا اور دونوں ہی دفعہ وہ اسی حویلی میں قیام کیا۔
بعد میں انگریز دور حکومت میں بھاگلپور اور راج محل کے پہلے کلکٹر آگسٹس گلیولینڈ کی رہائش گاہ بنی جن کی قبر بھی حویلی کے بالکل سامنے واقع ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ رابندر ناتھ ٹیگور نے اپنی عظیم تصنیف گیتانجلی کی کچھ نظمیں اسی ٹلہا کوٹھی میں تحریر کی تھیں۔
1987 میں تلکا مانجھی یونیورسٹی کے قیام کے بعد یہ حویلی یونیورسٹی کے تحت دے دی گئی، جہاں ابھی تاریخ اور جیولاجیکل شعبے کے دفاتر ہیں۔
لیکن جس شہرہ آفاق شاعر نے اپنے فن سے فنون لطیفہ کو عروج بخشا ان سے منسوب وراثت کو سمیٹ کر رکھنے میں یونیورسٹی انتظامیہ کی کوتاہ سمجھ سے پرے ہے۔
احاطہ میں نہ ہی کوئی صاف صفائی ہے۔ جا بجا گندگی اور بے ترتیب جھاڑیوں حویلی کے وقار کو مجروح کر رہی ہیں۔