امن کمیٹی کے ممبرز کی طرف سے انتظامیہ سے متعدد مطالبات اور تجاویز پیش کی گئیں، جس پر ضلع مجسٹریٹ نے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
ضلع مجسٹریٹ نے امن کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمی کا حکم ہے کہ رات دس بجے کے بعد کوئی ساؤنڈ ایمپلیفائر استعمال نہیں کیا جائے گا اور اس پر عملدرآمد کرنا معاشرے کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ محرم کے جلوس کے دوران جس کے ذریعے نفرت پھیلائی جائیگی اس پر کڑی کاروائی ہوگی اور اس پر نظر رکھی جائیگی ۔ محرم کے جلوس کے لئے جاری کردہ لائسنس کے تحت مقررہ راستہ ہی استعمال کیا جانا چاہئے ، کسی بھی حالت میں نیا راستہ استعمال نہیں کیا جائیگا ۔راستے میں تبدیلیاں صرف متعلقہ سب ڈویژنل آفیسر اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس کی سفارش پر کی جائیں گی۔
انہوں نے امن کمیٹی کے ممبرز سے اپیل کی ہے کہ وہ جلوس کے موقع پر اپنے اپنے علاقوں میں امن و امان برقرار رکھنے میں تعاون کریں اور دوسرے مذہب کے لوگوں کی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے نعرے ہرگز نہ لگائیں ۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجیو مشرا نے امن کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جلوس کا لائسنس صرف ایک شخص کے نام پر نہیں بلکہ کم از کم دس افراد کے نام پر جاری کیا جائے گا تاکہ ہر ایک کی ذمہ داری عائد ہو۔ انہوں نے کہا کہ مقررہ راستوں پر جلوس نکالے جائیں ، حساس مقامات پر لائٹنگ اور ویڈیو گرافی کا انتظام کیا جائیگا ، انہوں نے شرپسندوں کے خلاف قانونی کاروائی کرنے پرزوردیا۔