ملک کی معروف ملی و رفاہی تنظیم آل انڈیا ملی کونسل کا سہ روزہ قومی اجلاس آئندہ 12،13،14 نومبر 2021ء کو پٹنہ میں منعقد ہونے جارہا ہے. جس کی تیاری شباب پر ہے.
پروگرام کا جائزہ لینے کے لئے پھلواری شریف واقع ملی کونسل کے ریاستی دفتر میں ایک اہم نشست کونسل کے قومی اسسٹنٹ جنرل سکریٹری مولانا سید مصطفیٰ رفاعی ندوی قادری کی صدارت میں منعقد ہوئی. پروگرام کا آغاز مولانا جمال الدین قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا. پروگرام کی نظامت کرتے ہوئے کونسل کے کارگزار جنرل سکریٹری مفتی نافع عارفی نے پروگرام کے اغراض و مقاصد اور بجٹ پیش کیا.
اس موقع پر آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 1992 میں جب ملک کی حالت انتہائی نازک تھی، فرقہ وارانہ فساد سے ملک کی صورتحال خراب تھی، بابری مسجد کے خلاف رام جنم بھومی کی تحریک زوروں پر تھی، اسی زمانے میں اسی بہار کی سرزمین سے اٹھنے والے فقیہ الامت حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی نے پورے ملک کی نمائندہ شخصیات کے ساتھ مل کر ملی مسائل کے حل کی غرض سے آل انڈیا ملی کونسل کی تشکیل کی.
انہوں نے کہا کہ اس تنظیم کے قیام کا فیصلہ دراصل مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں بیٹھ کر ہوا تھا جب پہلی دفعہ حضرت قاضی صاحب اور موجودہ جنرل سکریٹری ڈاکٹر منظور عالم نے ملی کونسل کی تشکیل کا مشورہ فرمایا تھا. پھر 1992 میں بنگلور کے اجلاس میں مولانا ابو الحسن علی میاں ندوی اور مولانا سید نظام الدین صاحب کی سرپرستی میں اس تنظیم کی بنیاد رکھی گئی. یہ تنظیم پورے ملک میں ملی، سماجی، رفاحی خدمت انجام دے رہی ہے.
مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ بہار کی خوش نصیبی ہے کہ پہلی دفعہ اس کے قومی اجلاس کی میزبانی کا شرف اسے حاصل ہوا ہے اور بطور خاص پٹنہ کے لئے یہ سعادت اور نیک بختی کی بات ہے اسے ممتاز علماء اور دانشوروں کی ضیافت کا موقع مل رہا ہے.
مزید پڑھیں:'مسلم قیادت میں دور اندیشی کا فقدان'
مولانا مصطفیٰ رفاعی نے کہا کہ عظیم آباد کی روشن تاریخ رہی ہے، ہمیں امید ہے کہ پٹنہ کے لوگ اپنی روایتی مہمان نوازی کا ثبوت پیش کریں گے.
انہوں نے کہا کہ ملک کی قیادت کو صحیح سمت عطا کرنے اور قانون و جمہوریت کی بالا دستی قائم رکھنے میں ملی کونسل نے ہمیشہ تاریخی کردار ادا کیا ہے اور یہ اجلاس بھی انشاءاللہ ملک کی فضا کو ایک نئی سمت عطا کرے گا.