ETV Bharat / state

International Mother Language Day عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر پٹنہ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں تقریب کا اہتمام

author img

By

Published : Feb 21, 2023, 9:36 PM IST

پٹنہ یونیورسٹی کے کانفرنس ہال میں عالمی یوم مادری زبان کی مناسبت سے منعقد کی گئی تقریب میں سپرنٹنڈٹ آف پولس ویجلنس ڈپارٹمنٹ سیف الرحمان سمیت معزز شخصیات نے شرکت کی۔

عالمی یوم مادری زبان
عالمی یوم مادری زبان
عالمی یوم مادری زبان

پٹنہ: اردو ہماری تہذیب و تمدن کی زبان ہے۔اس سے دوری گویا اپنی تہذیب سے دوری ہے ۔انگریزوں نے کیا کیاتھا ؟انہوں نے ہماری تہذیب کو ختم کرنے کے لیے ہماری زبان کو نشانہ بنایا۔اردو ایسی زبان ہے جو تہذیب کے ساتھ دوسری زبانوں کی تحفظ میں بھی تعاون ن کرتی ہے. مذکورہ خیالات کا اظہار شعبہ اردو پٹنہ یونیورسٹی کے کانفرنس ہال میں عالمی یوم مادری زبان کی مناسبت سے منعقد کی گئی تقریب میں سپرنٹنڈٹ آف پولس ویجلنس ڈپارٹمنٹ سیف الرحمان نے کیا، انہوں نے کہا کہ اس زبان سے کسی بھی شعبے میں ترقی حاصل کرنا آسان ہو جاتا ہے یہ آپ کی ترقی میں رکاوٹ نہیں ہے۔ انہوں نے اپنی کامیابی کے لیے اردو زبان وادب کی تعلیم کو بنیاد قراردیا۔

پٹنہ یونیورسٹی کے صدر شعبہ اردو پروفیسر شہاب ظفر اعظمی نے مہمانو ں کا تعارف کراتے ہوے کہا کہ اردو مادری زبان کی حیثیت سے ہماری رگوں میں داخل ہے ۔اگر ہم اپنی ماں سے محبت کرتے ہیں تو زبان سے محبت ہمارے خون میں شامل ہونا چا ہیے، یہی ماں سے محبت کی دلیل ہے۔ ضرورت ہے کے ہم اپنے گھروں میں ایسا ماحول بنائیں کہ بچوں میں خود بخود اردو پڑھنے کا شوق پیدا ہو۔ انہیں ماں سے زبان ملتی ہے جسے جلا بخشنے کے لئے رسائل و جرائد اور ماحول فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہمیں مادری زبان کو مضبوط کرنے کے لئے ابتدائی اور ثانوی سطح پر بچوں کو اردو سے جوڑنے کی ضرورت ہے ۔محض پتیوں پر چھڑکائو سے اس زبان کا بھلا نہیں ہو سکتا۔

گورنمنٹ اردو لائبریری کے چیرمین ارشد فیروز نے کہا کہ اردو کے زوال کی ایک وجہ احساس کمتری ہے۔ میرا تجربہ یہ ہے کہ جن محکموں میں اردو میں کام کرنا شروع کیا وہ محکمہ زیادہ بہتر بن گیا۔ انہوں نے طلبہ کو کہا کہ آپ احساس کمتری سے نکلیں اور فخر و مسرت کے ساتھ اس زبان کو ترقی کی بنیاد بنائیں۔ محکمہ مائنس و جیولوجی حکومت بہار کے جوائنٹ سکریٹری محمد معیزالدین نے کہا کہ انسان کے حافظہ اور تخلیقیت کے فروغ و نشو نما میں ہماری مادری زبان سب سے معاون ہوتی ہے۔مادری زبان ہمارے شعور اور ذہن کو بہتر طور پر جلا بخشتی ہے۔

زبان سے روزگار کا تعلق ہے یہ سہی ہے مگر زبان صرف روزگار کے لیے نہیں ہے۔اس سے جذباتی اور ذہنی رشتہ بھی مضبوط ہوتاہے۔ روزنامہ سچ کی آواز کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر سید شہباز عالم نے کہا کہ ہمارا علمی تہذیبی اور مذہبی اثاثہ اردو میں محفوظ ہے۔اس لیے اس کو بچانے کے لیے بھی اردو کی ترقی ضروری ہے۔مگر ہم دوسری زبانوں کے مقابلے میں اپنی مادری زبان سے کم محبت کرتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ زندگی میں ترقی و کامیابی کے لیے زبان کا سطحی علم کافی نہیں ہے ۔صحافت ادب یا کسی بھی امتحان میں کامیابی کے لیے زبان پر عبور ہونا چاہیے۔ نظامت ڈاکٹر محمد ضمیر رضا نے کی جبکہ حاضرین اور مہمانوں کے لیے اظہار تشکر کا فریضہ ڈاکٹر شبنم نے انجام دیا۔
مزید پڑھیں:International Mother Language Day: بین الاقوامی یوم مادری زبان

عالمی یوم مادری زبان

پٹنہ: اردو ہماری تہذیب و تمدن کی زبان ہے۔اس سے دوری گویا اپنی تہذیب سے دوری ہے ۔انگریزوں نے کیا کیاتھا ؟انہوں نے ہماری تہذیب کو ختم کرنے کے لیے ہماری زبان کو نشانہ بنایا۔اردو ایسی زبان ہے جو تہذیب کے ساتھ دوسری زبانوں کی تحفظ میں بھی تعاون ن کرتی ہے. مذکورہ خیالات کا اظہار شعبہ اردو پٹنہ یونیورسٹی کے کانفرنس ہال میں عالمی یوم مادری زبان کی مناسبت سے منعقد کی گئی تقریب میں سپرنٹنڈٹ آف پولس ویجلنس ڈپارٹمنٹ سیف الرحمان نے کیا، انہوں نے کہا کہ اس زبان سے کسی بھی شعبے میں ترقی حاصل کرنا آسان ہو جاتا ہے یہ آپ کی ترقی میں رکاوٹ نہیں ہے۔ انہوں نے اپنی کامیابی کے لیے اردو زبان وادب کی تعلیم کو بنیاد قراردیا۔

پٹنہ یونیورسٹی کے صدر شعبہ اردو پروفیسر شہاب ظفر اعظمی نے مہمانو ں کا تعارف کراتے ہوے کہا کہ اردو مادری زبان کی حیثیت سے ہماری رگوں میں داخل ہے ۔اگر ہم اپنی ماں سے محبت کرتے ہیں تو زبان سے محبت ہمارے خون میں شامل ہونا چا ہیے، یہی ماں سے محبت کی دلیل ہے۔ ضرورت ہے کے ہم اپنے گھروں میں ایسا ماحول بنائیں کہ بچوں میں خود بخود اردو پڑھنے کا شوق پیدا ہو۔ انہیں ماں سے زبان ملتی ہے جسے جلا بخشنے کے لئے رسائل و جرائد اور ماحول فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہمیں مادری زبان کو مضبوط کرنے کے لئے ابتدائی اور ثانوی سطح پر بچوں کو اردو سے جوڑنے کی ضرورت ہے ۔محض پتیوں پر چھڑکائو سے اس زبان کا بھلا نہیں ہو سکتا۔

گورنمنٹ اردو لائبریری کے چیرمین ارشد فیروز نے کہا کہ اردو کے زوال کی ایک وجہ احساس کمتری ہے۔ میرا تجربہ یہ ہے کہ جن محکموں میں اردو میں کام کرنا شروع کیا وہ محکمہ زیادہ بہتر بن گیا۔ انہوں نے طلبہ کو کہا کہ آپ احساس کمتری سے نکلیں اور فخر و مسرت کے ساتھ اس زبان کو ترقی کی بنیاد بنائیں۔ محکمہ مائنس و جیولوجی حکومت بہار کے جوائنٹ سکریٹری محمد معیزالدین نے کہا کہ انسان کے حافظہ اور تخلیقیت کے فروغ و نشو نما میں ہماری مادری زبان سب سے معاون ہوتی ہے۔مادری زبان ہمارے شعور اور ذہن کو بہتر طور پر جلا بخشتی ہے۔

زبان سے روزگار کا تعلق ہے یہ سہی ہے مگر زبان صرف روزگار کے لیے نہیں ہے۔اس سے جذباتی اور ذہنی رشتہ بھی مضبوط ہوتاہے۔ روزنامہ سچ کی آواز کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر سید شہباز عالم نے کہا کہ ہمارا علمی تہذیبی اور مذہبی اثاثہ اردو میں محفوظ ہے۔اس لیے اس کو بچانے کے لیے بھی اردو کی ترقی ضروری ہے۔مگر ہم دوسری زبانوں کے مقابلے میں اپنی مادری زبان سے کم محبت کرتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ زندگی میں ترقی و کامیابی کے لیے زبان کا سطحی علم کافی نہیں ہے ۔صحافت ادب یا کسی بھی امتحان میں کامیابی کے لیے زبان پر عبور ہونا چاہیے۔ نظامت ڈاکٹر محمد ضمیر رضا نے کی جبکہ حاضرین اور مہمانوں کے لیے اظہار تشکر کا فریضہ ڈاکٹر شبنم نے انجام دیا۔
مزید پڑھیں:International Mother Language Day: بین الاقوامی یوم مادری زبان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.