این آئی اے نے دربھنگہ دھماکے کیس میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے جو لشکر طیبہ سے مبینہ رابطے میں تھے۔ ملزم محمد عمران ملک اور ناصر ملک کو بدھ کے روز حیدرآباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمین سے تفتیش جاری ہے۔
این آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے جائے وقوع کا دورہ کرنے اور اہم اِنپٹس لینے کے بعد ملزمین کو حیدرآباد سے گرفتار کیا۔ ملزمین کی ابتدائی تفتیش ہوگئی ہے۔ تفتیش کے دوران پولیس نے بتایا کہ اس کا تعلق شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) سے تھا۔ یہ لوگ مبینہ شدت پسندانہ کاروائیاں کرنے کی سازش رچ رہے تھے۔ یہ ایک بین الاقوامی سازش کر رہے تھے۔ ان دونوں نے پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کے ماسٹروں کی ہدایت پر کام کیا۔
یہ بھی پڑھیں: دربھنگہ پارسل دھماکہ کیس: یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم پٹنہ پہنچی
گرفتار ملزمین کو عدالت سے ٹرانزٹ حاصل کرنے کے بعد خصوصی این آئی اے کورٹ پٹنہ کے سامنے پیش کیا جارہا ہے۔ ملزمین سے تفصیل سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اس تفتیش میں کسی بڑی سازش کا پتہ چلنے کی بات کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دربھنگہ :ریلوے اسٹیشن پر دھماکہ کے الزام میں ایک شخص گرفتار
واضح رہے کہ 17 جون کو دربھنگہ اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر ایک پر ٹرین سے پارسل اتارتے وقت دھماکہ ہوگیا۔ اس دھماکے کے بعد ٹیرر کنکشن ڈھونڈے جانے لگے تھے۔ ابھی تک یو پی اے ٹی ایس نے اس معاملے میں شاملی سے باپ اور بیٹے دو ملزمین کو گرفتار کیا تھا، جبکہ آئی ایس آئی ایس کے لئے کام کرنے والے ایک شخص کو تلنگانہ اے ٹی ایس نے گرفتار کیا تھا۔ فی الحال این آئی اے اس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔