'امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ نہ صرف دینی، مذہبی اور شرعی طور پر لوگوں کی رہنمائی کرتا ہے بلکہ وقفے وقفے سے زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی لوگوں کی ذہنی و فکری تربیت کرتی رہی ہے۔ امارت شرعیہ ایک تحریک اور فکر کا نام ہے۔ امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ اپنے قیام کے دن سے ہی ان خطوط پر عمل کر رہا ہے جس مقصد کے تحت اسے قائم کیا گیا تھا۔'
مذکورہ باتیں مرکزی امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے نائب قاضی شریعت حضرت مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نے ارریہ میں منعقدہ " ہفتہ روزہ ترغیب تعلیم و تحفظ اردو" پروگرام کے بعد ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں اردو زبان کے ساتھ حکومت کا جو رویہ ہے وہ قابل افسوس ہے۔ ہمیں اس زبان کی حفاظت کے لئے ہر سطح پر تحریک کا آغاز کرنا پڑے گا۔
مفتی وصی قاسمی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جو تعلیمی پالیسی پیش کی ہے وہ مکمل طور پر درست نہیں ہے۔ اس میں عربی اور اردو زبان کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا ہے۔ یہ دونوں زبانیں نہ صرف قومی ہیں بلکہ عالمی سطح پر ان زبانوں کی مقبولیت ہے۔ امارت شرعیہ نے اس مجوزہ تعلیمی پالیسی کا مکمل ترجمہ کرا کر اردو میں شائع کیا ہے، تاکہ اردو داں طبقہ اس سے واقف ہو سکے اور جان سکے کہ حکومت ہمارے ساتھ کیا کر رہی ہے۔
مفتی وصی قاسمی نے کہا کہ بغیر تعلیم کے ہم کسی بھی شعبے میں ترقی نہیں کر سکتے۔ تعلیم ہی زندگی کا اصل محور ہے اور اس کے ذریعہ ہی ہم کامیابی و کامرانی حاصل کر سکتے ہیں۔