ETV Bharat / state

پانچ دنوں بعد گمشدہ طالب علم کی لاش برآمد - تین گھنٹے آمدورفت کو بند کردیا گیا

ریاست بہار کے ضلع گیا کے مفصل تھانہ علاقہ کے آبگلہ پہاڑی کی تلہٹی سے پانچ دنوں سے لاپتہ دسویں کلاس کے طالب علم راہل کمار کی لاش جمعرات کو برآمد ہوئی ہے ۔

پانچ دنوں بعد گمشدہ طالب علم کی لاش برآمد
author img

By

Published : Nov 22, 2019, 9:57 AM IST

لاش ملتے ہی علاقے میں سنسنی پھیل گئی اور لواحقین نے لاش کے ساتھ مفصل تھانہ کے پاس گیا نوادہ روڈ پر احتجاج کیا اور قریب تین گھنٹے آمدورفت کو بند کردیا گیا۔

مشتعل افراد نے پولیس پر کاروائی میں کوتاہی برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی ۔ لواحقین نے کہا کہ 18 نومبر کی شام کو راہل اپنے گھر سے نکلا تھا ۔ رات گزرنے کے بعد جب وہ گھر نہیں آیا تو لواحقین نے اس کی تلاش شروع کی اور 19 نومبر کو مفصل تھانہ میں راہل کے گمشدہ ہونے کی ایف آئی آر درج کرائی۔

پولیس کو فوری اطلاع دینے کے بعد بھی پولیس نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور راہل کی تلاش میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ۔مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ اگر پولیس راہل کو ڈھونڈنے میں تیزی دیکھاتی تو شاید اس کی جان بچ سکتی تھی ۔

سڑک جام کے دوران مشتعل افراد انتظامیہ کے افراد کی کچھ بھی سننے کو تیار نہیں تھے ۔ سبھی قتل کے ملزمین کو فوری طورسے گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے ۔

موقع پر صدر ایس ڈی او ستیندر کمار پہنچے اور لوگوں کو 24 گھنٹے کے اندر کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

پانچ دنوں بعد گمشدہ طالب علم کی لاش برآمد

واضح رہے کہ جنکپور کے رہنے والے امریندر پر ساد کا کا پندرہ سال کابیٹا راہل کمار پرائیوٹ اسکول میں زیر تعلیم تھا ۔مہلوک کی بہن کاجل اور تنو کے مطابق راہل جس اسکول میں پڑھتا تھا وہاں اس کے دوستوں سے انہیں اطلاع ملی کی اسی اسکول کے پرنسپل کی رشتہ دار سے اس کو محبت ہوگئی تھی ۔اس کو لے کر کچھ ماہ پہلے لڑکی کے بھائی اور اس کے دوستوں نے راہل کے ساتھ مار پیٹ بھی کی تھی ۔ اس واقعے میں کئی لوگوں کے شامل ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔

متوفی کے والد امریندر پرساد نے مطالبہ کیا کہ ان کے بیٹے کی موت کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جائے ۔تھانہ انچارج روپیش کمار نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے ۔ پولیس نے انیس نومبر کو گمشدگی کی رپورٹ درج کی تھی ۔گھر والوں کے بیان پر ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

لاش ملتے ہی علاقے میں سنسنی پھیل گئی اور لواحقین نے لاش کے ساتھ مفصل تھانہ کے پاس گیا نوادہ روڈ پر احتجاج کیا اور قریب تین گھنٹے آمدورفت کو بند کردیا گیا۔

مشتعل افراد نے پولیس پر کاروائی میں کوتاہی برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی ۔ لواحقین نے کہا کہ 18 نومبر کی شام کو راہل اپنے گھر سے نکلا تھا ۔ رات گزرنے کے بعد جب وہ گھر نہیں آیا تو لواحقین نے اس کی تلاش شروع کی اور 19 نومبر کو مفصل تھانہ میں راہل کے گمشدہ ہونے کی ایف آئی آر درج کرائی۔

پولیس کو فوری اطلاع دینے کے بعد بھی پولیس نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور راہل کی تلاش میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ۔مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ اگر پولیس راہل کو ڈھونڈنے میں تیزی دیکھاتی تو شاید اس کی جان بچ سکتی تھی ۔

سڑک جام کے دوران مشتعل افراد انتظامیہ کے افراد کی کچھ بھی سننے کو تیار نہیں تھے ۔ سبھی قتل کے ملزمین کو فوری طورسے گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے ۔

موقع پر صدر ایس ڈی او ستیندر کمار پہنچے اور لوگوں کو 24 گھنٹے کے اندر کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

پانچ دنوں بعد گمشدہ طالب علم کی لاش برآمد

واضح رہے کہ جنکپور کے رہنے والے امریندر پر ساد کا کا پندرہ سال کابیٹا راہل کمار پرائیوٹ اسکول میں زیر تعلیم تھا ۔مہلوک کی بہن کاجل اور تنو کے مطابق راہل جس اسکول میں پڑھتا تھا وہاں اس کے دوستوں سے انہیں اطلاع ملی کی اسی اسکول کے پرنسپل کی رشتہ دار سے اس کو محبت ہوگئی تھی ۔اس کو لے کر کچھ ماہ پہلے لڑکی کے بھائی اور اس کے دوستوں نے راہل کے ساتھ مار پیٹ بھی کی تھی ۔ اس واقعے میں کئی لوگوں کے شامل ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔

متوفی کے والد امریندر پرساد نے مطالبہ کیا کہ ان کے بیٹے کی موت کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جائے ۔تھانہ انچارج روپیش کمار نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے ۔ پولیس نے انیس نومبر کو گمشدگی کی رپورٹ درج کی تھی ۔گھر والوں کے بیان پر ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

Intro:ریاست بہار کے ضلع گیا کے مفصل تھانہ علاقہ کے آبگلہ پہاڑی کی تلہٹی سے پانچ دنوں سے لاپتہ دسویں کلاس کے طالب علم راہل کمار کی لاش جمعرات کو برآمد ہوئی ہے ۔لاش ملتے ہی محلہ میں سنسنی پھیل گئی اور لواحقین نے لاش کے ساتھ مفصل تھانہ کے پاس گیا نوادہ روڈ پر احتجاج کیا اور قریب تین گھنٹے سڑک پر آمدورفت کو بند رکھاBody:ضلع گیا کے مفصل تھانہ حدود میں ایک طالب علم کی لاش ملنے کے بعد جمعرات کو ہنگامہ برپا ہوگیا ۔ مشتعل افراد نے پولیس پر کاروائی میں کوتاہی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی ۔ لواحقین نے کہا کہ 18 نومبر کی کو راہل اپنے گھر سے شام میں نکلا تھا ۔ رات گزرنے کے بعد بھی جب گھر نہیں آیا تو لواحقین نے اس کی تلاشی شروع کی اور 19 نومبر کو مفصل تھانہ میں راہل کے گمشدہ ہونے کی ایف آئی آر درج کرائی۔ پولیس کو فوری اطلاع دینے کے بعد بھی پولیس نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور راہل کی تلاش میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ۔مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ اگر پولیس راہل کو ڈھونڈنے میں تیزی دیکھاتی تو شائد اسکی جان بچ سکتی تھی ۔ سڑک جام کے دوران مشتعل افراد انتظامیہ کے افراد کی کچھ بھی سننے کو تیار نہیں تھے ۔ سبھی قتل کے ملزمین کو فوری طورسے گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے ۔موقع پر صدر ایس ڈی او ستیندر کمار پہنچے اور لوگوں کو 24 گھنٹے کے اندر کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔جس کے بعد لوگ شانت ہوئے ۔خیال ہوکہ جنکپور کے رہنے والا امریندر پر ساد جو ٹریکٹر کامستری ہے اسکا پندرہ سال کابیٹا راہل کمار پرائیوٹ اسکول میں پڑھتا تھا ۔معاملے کو محبت سے جوڑ کر دیکھاجارہاہے Conclusion:مہلوک کی بہن کاجل اور تنو کے مطابق راہل جس اسکول میں پڑھتا تھا وہاں اس کے دوستوں سے انہیں جانکاری ملی کی اسی اسکول کے پرنسپل کی رشتہ دار سے اس کاعشق چل رہاتھا ۔اس کو لے کر کچھ ماہ پہلے لڑکی کے بھائی اور اس کے دوستوں نے راہل کے ساتھ مار پیٹ بھی کی تھی ۔ اس واقعے میں کئی لوگوں کے شامل ہونے کی بات کہی ہے
متوفی کے والد امریندر پرساد نے مطالبہ کیا کہ انکے بیٹے کی موت کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جائے ۔تھانہ انچارج روپیش کمار نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے ۔ پولیس نے انیس نومبر کو گمشدگی کی رپورٹ درج کی تھی ۔گھر والوں کے بیان پر ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے
بائٹ ۔ بہن کاجل
بائٹ ۔ والد امریندر پرساد
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.