بکسر: بہار کے بکسر میں ایک شخص کو 43 سال بعد انصاف ملا ہے۔ 1979 میں ان کے خلاف تھانہ مرار میں ایک دکاندار پر قاتلانہ حملے اور فائرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا، جب وہ 10 سال کے تھے۔ منا سنگھ نامی 53 سالہ شخص مرار تھانے کے چوگئی کے رہنے والے ہیں انہیں 43 سال بعد ایک کیس میں بری کر دیا گیا۔ Man Got Justice After 40 years
دراصل 7 ستمبر 1979 کو چوگئی کے رہنے والے شیام بہاری سنگھ کے 10 سال اور 5 ماہ کے بیٹے منّا پر ڈمراؤں تھانے میں تعزیرات ہند کی دفعہ 148 اور 307 کے تحت دکان میں گھس کر مارپیٹ کرنے، گولی چلانے اور جان سے مارنے کی کوشش کرنے کے الزام پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔دکان میں گھس کر مارپیٹ اور گولی چلانے کا الزام جن لوگوں پر لگایا گیا تھا ان ہی لوگوں میں ایک ساڑھے دس سال کا بچہ منا بھی شامل تھا جو 43 سال بعد بری ہوگیا ہے۔ Man Got Justice After 40 years
سنہ 2012 میں اس معاملے کو اے سی جے ایم کی عدالت سے جووینائل جسٹس کونسل میں لایا گیا تھا، جس کے بعد استغاثہ کو گواہی کے لیے کئی بار بلایا گیا تھا۔ تاہم سماعت کے دوران کوئی بھی گواہ عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ بچے پر الزام ثابت کرنے کے لیے ضروری تھا کہ گواہ عدالت میں پیش ہو کر اس کے خلاف گواہی دے۔ لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ بار بار بلانے کے باوجود کوئی گواہ گواہی دینے نہیں آیا۔ ایسے میں منگل کو جووینائل جسٹس کونسل کے جج ڈاکٹر راجیش سنگھ نے ملزم کو بری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں : گیا: والد پر جنسی زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون نے بچی کے ساتھ خودکشی کی