لوک سبھا میں ریلوے بجٹ پر بحث کرتے ہوئے ارریہ رکن پارلیمان پردیپ کمار سنگھ نے کہا کہ وہ جس علاقے سے آتے ہیں وہ نیپال اور بنگال کی سرحد ہے، ارریہ ضلع سے لمبی مسافت کی صرف دو ٹرین چلتی ہیں۔
انہوں نے کہا 'دہلی آنے کے لیے سیمانچل ایکسپریس اور کولکتہ جانے کے لیے چتر پور ایکسپریس. جوگبنی سے متصل نیپال واقع ہے. باوجود اس کے دونوں ٹرینوں میں پینٹی کار کا نظم تک نہیں ہے، جس وجہ سے لوگوں کو کئی گھنٹوں تک ٹرین میں بھوکا رہنا پڑتا ہے، یہی نہیں جوگبنی سے کولکتہ جانے والی چتر پور ایکسپریس ہفتہ میں صرف تین دن ہی چلتی ہے'.
پردیپ کمار سنگھ نے ایوان میں مطالبہ کیا 'جوگبنی سے مذکورہ ٹرین کو روزانہ چلایا جائے، ساتھ ہی سپول سے ارریہ اور ارریہ سے گلگلیہ کے لئے جو بجٹ مختص ہے وہ بروقت نہیں ملنے سے کام متاثر ہو رہا ہے'۔
پردیپ سنگھ نے مزید کہا 'سہرسہ، سپول سے فاربس گنج تک چھوٹی لائن کو بڑی لائن میں تبدیل کیا جانا ہے، اس میں بھی رقم نہیں ملنے سے کام نہیں ہو پا رہا ہے. کٹیہار سے امرتسر چلنے والی ٹرین کو جوگبنی سے چلایا جائے کیونکہ ارریہ سے بڑی تعداد میں مسافر امرتسر مزدوری کے لئے جاتے ہیں، ایسے میں ان لوگوں کو کئی کئی گھنٹے کٹیہار میں گزارنے پڑتے ہیں'.
یہ بھی پڑھیے
ممتا بنرجی نے انتخابی منشور جاری کیا، انتخابی منشور میں دس وعدے
پردیپ کمار سنگھ نے کہا 'ارریہ سے داراحکومت پٹنہ کے لئے بھی کوئی ٹرین نہیں ہے۔ جس سے پٹنہ جانے والے عام مسافروں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایک عدد ٹرین جوگبنی، ارریہ ہوتے ہوئے پٹنہ تک چلائی جائے، ساتھ ہی جوگبنی سے بنارس کے لئے بھی ایک عدد ٹرین کی ضرورت ہے'۔
پردیپ سنگھ نے پورنیہ ضلع کے جلال گڑھ سے کشن گنج ریلوے منصوبہ کو بھی عملی طور پر زمینی سطح پر اتارنے کا مطالبہ کیا. ساتھ ہی کٹیہار سے جوگبنی کے درمیان دوہری لائن کے ساتھ الیکٹرک ٹرین جانے کا مطالبہ کیا.