بہار اسٹیٹ ارود ٹیچرس ایسوسی ایشن ارریہ کے ضلع صدر عبدالغنی نے کہا کہ’ آج جمہوری ہندوستان پر اس طرح کا وحشیانہ سلوک ایک بدنما داغ ہے۔ یہ بات انہوں نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ہونے والے احتجاج کے تناظر میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہی۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے ذریعہ گزشتہ دنوں جو شہریت ترمیمی ایکٹ لایا گیا ہے وہ ہندوستان کی آئین و دستور کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں جامعہ ملیہ اسلامیہ سمیت دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ پر پولیس کے ذریعہ طلبا و طالبات پر بہیمانہ طریقے سے لاٹھی چارج کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ احتجاج میں شامل ملک کے مستقبل طلبا و طالبات پر کیمپس میں گھس کر مار پیٹ کرنا غندہ گردی ہے جو ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالات کو قابو کرنے کے نام پر پولیس کے ذریعہ لاٹھی چارج کو منصوبہ بند سازش بتایا ہے اور لاٹھی چارج کرنے والے خاطی پولیس پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے عوام و خاص سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ یہ وقت نازک ہے اگر بیداری کا ثبوت نہیں دیا گیا اور آواز بلند نہیں گئی تو آئندہ نسلیں معاف نہیں کریں گی انہوں نے کہاکہ ملک کی سالمیت، اپنے وجود کے تحفظ اور شناخت کے لئے آج قربانی پیش کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف فاربس گنج میں 18دسمبر کو ہونے والے احتجاج کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ عوامی مطالبات اور رجحان پر برسر اقتدار جماعتوں کے لیڈران کو اپنے پالیسی میں تبدیلی کرنا پڑتی ہے مگر موجودہ حکمراں جماعت اقتدار کے نشہ میں مخمور ہے اور اپنے خلاف بلند ہوتی ہوئی ہر آواز ور احتجاج کو بزور طاقت سبوتاڑ کرنا چاہتی ہے۔