20 برس سے اس قبرستان میں کوئی تدفین نہیں ہوئی ہے۔
گزشتہ دنوں حکومت کو قانون ساز کونسل اور اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے اس لیز کے تعلق سے تلخ سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔
بہار قانون ساز کونسل اور اسمبلی میں بہار ریاستی سنی وقف بورڈ کے ذریعہ صندل پور قبرستان وقف نمبر 2048 کو لیز پر دیے جانے کا معاملہ حزب مخالف کے رہنماؤں کے ذریعے اٹھایا گیا۔
حکومت نے اپنے جواب میں کہا کہ اگر غیر قانونی طور پر کوئی معاملہ ہوا ہے تو کاروائی کی جائے گی۔
سنی وقف بورڈ کے عہدیداران کے مطابق زمین کی حفاظت کے مد نظر اسے لیز پر دیا گیا کیونکہ اس قبرستان میں گذشتہ 40 برس سے تدفین نہیں ہو رہی تھی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی فضا خراب ہونے کا خدشہ تھا اس لیے اسے محفوظ کرنے کے لیے لیز پر دیا گیا۔
بہار قانون ساز کونسل کے رکن اور جے ڈی یو اقلیتی سیل کے صدر تنویر اختر نے کہا کہ یہ بات اسمبلی اور کونسل میں آئی تھی اس کو دیکھا جائےگا اس میں کتنی حقیقت ہے۔ حکومت کے ذریعہ قصورواروں پر کارروائی ہوگی۔
وہیں آر جے ڈی کے سینیئر رہنما عارف حسین نے قبرستان کی زمین کو لیز پر دیے جانے کی مخالفت کی اور کہا کہ کچھ قوم فروش افراد نے قبرستان کا سودا کیا ہے۔