ETV Bharat / state

نتیش کمار: انجینئرنگ سے سوشل انجینئرنگ تک کا سفر - بہار کالج آف انجینئرنگ

جنتا دل یونائیٹیڈ کے قومی صدر اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بی جے پی کے ساتھ مل کر 2020 کا اسمبلی انتخابات لڑا جس میں انہیں خاطر خواہ تو کامیابی نہیں ملی لیکن پھر بھی این ڈی اے کی حلیف جماعت ہونے کی وجہ سے وہ اس کے لیڈر ہیں اور اسی وجہ سے نتیش کمار ساتویں مرتبہ وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔

nitish kumar
nitish kumar
author img

By

Published : Nov 12, 2020, 7:13 PM IST

بہار اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی میں بار بار اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملا۔ ابتدائی رجحان میں مہاگٹھ بندھن نے سبقت بنائی لیکن سہ پہر کو این ڈی اے نے برتری حاصل کرلی۔ این ڈی اے نے اکثریت کا جادوئی ہندسہ بھی عبور کرلیا۔ اور 125 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کو 43 سیٹیں آئی ہیں۔

نتیش کمار

این ڈی اے کے اتحاد کے وقت ہی کہا گیا تھا کہ نتیش کمار ہی وزیراعلیٰ کے امیدوار ہوں گے اور اب جبکہ این ڈی اے نے اکثریت حاصل کر لی ہے تو نتیش کمار کا ایک بار پھر سے وزیراعلیٰ بننا طئے ہے۔

آپ یہ تو جانتے ہیں کہ نتیش کمار بہار کے موجودہ وزیر اعلیٰ ہیں اور آئندہ پانچ برس بھی ان ہی کے وزیر اعلیٰ بنے رہنے کا امکان ہے۔

نتیش کمار یکم مارچ سنہ 1951 کو پٹنہ سے 35 کلومیٹر دور بختیار پور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے بہار کالج آف انجینئرنگ سے بی ٹیک (الیکٹریکل) کیا۔ اب یہ انسٹی ٹیوٹ این آئی ٹی پٹنہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

حال ہی میں انتخابی مہم کے دوران نتیش کمار نے اس انتخاب کو اپنا آخری انتخاب کہہ کر اپنے مداحوں سمیت سیاسی تجزیہ کاروں کو بھی انگشت بدنداں کر دیا۔

نتیش کمار کے والد رام لکھن بابو مجاہد آزادی تھے جبکہ نتیش کمار کی اہلیہ کا نام منجو سنہا ہے جو اسکول کی ٹیچر تھیں اور سنہ 2007 میں ان کا انتقال ہوگیا۔ ان کا ایک بیٹا ہے جو بی آئی ٹی میسرا سے انجینئرنگ گریجویٹ ہے۔

لہروں کے برعکس چلنا نتیش کمار کی تاریخ رہی ہے۔ سنہ 1977 میں جب جنتا پارٹی کے لیڈران یعنی رام ولاس پاسوان اور لالو پرساد یادو جیسے تمام لوگ لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کر رہے تھے اس وقت نتیش کمار اسمبلی تک بھی نہیں پہنچ سکے تھے۔

حالانکہ سنہ 1985 میں اندرا گاندھی کی موت کے بعد جہاں سبھی لیڈران ہمدردی کی لہر میں بہہ گئے وہیں نتیش کمار نے ہرنوت سے جیت درج کی۔ ایم ایل اے بننے کے بعد نتیش کمار نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

نتیش کمار نے اپنے سیاسی کریئر کی بنیاد 70 کی دہائی میں رکھی تھی جب وہ بی ٹیک کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ وہ تعلیم کے دوران ہی جئے پرکاش نارائن کی تحریک سے وابسہ ہوگئے تھے۔ جئے پرکاش نارائن ہی نتیش کے رہنما تھے۔

سنہ 1987 میں وہ یووا لوک دل کے صدر بنائے گئے۔ بعد ازاں سنہ 1989 میں انہیں جنتادل کے سکریٹری جنرل کے طور پر ترقی دی گئی۔

سنہ 1989 میں نتیش کمار نے لوک سبھا انتخابات میں باڑھ پارلیمانی حلقے سے قسمت آزمانے کے لیے کہا گیا تھا اور نتیش کمار اس پر راضی بھی ہو گئے اور انہوں اس انتخاب میں ایک ایسے شخص کو شکست دی تھی جسے شیر بہار کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ شخص رام لکھن سنگھ یادو تھے۔

وی پی سنگھ نے ان سبھی باتوں پر غور کیا اور انہیں مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت کا عہدہ دے دیا۔ حالانکہ اس وقت پاسوان اور شرد یادو کو کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔

اُن اچھے دِنوں میں لالو پرساد یادو اور نتیش کمار دونوں ساتھ ساتھ تھے اور یہ دوستی سنہ 1994 تک برقرار رہی۔ نتیش کمار، لالو پرساد یادو کو بڑا بھائی کہتے تھے اور آج بھی نتیش لالو کو اسی نام سے پکارتے ہیں۔ تب بہار تقسیم نہیں ہوا تھا۔ بہار میں 324 اسمبلی نشستیں تھیں۔ نتیش کی پارٹی صرف 7 نشستیں جیت سکی۔ حالانکہ سنہ 1995 کے انتخابات میں انہوں نے 167 نشستیں حاصل کیں۔

اب جبکہ بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آگئے ہیں تو نتیش حکومت کی واپسی کا راستہ پوری طرح صاف ہوگیا۔ اب وہ بہار کے ساتویں بار وزیراعلی کے عہدے کا حلف لے کر ایک نئی تاریخ رقم کریں گے۔

بہار اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی میں بار بار اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملا۔ ابتدائی رجحان میں مہاگٹھ بندھن نے سبقت بنائی لیکن سہ پہر کو این ڈی اے نے برتری حاصل کرلی۔ این ڈی اے نے اکثریت کا جادوئی ہندسہ بھی عبور کرلیا۔ اور 125 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کو 43 سیٹیں آئی ہیں۔

نتیش کمار

این ڈی اے کے اتحاد کے وقت ہی کہا گیا تھا کہ نتیش کمار ہی وزیراعلیٰ کے امیدوار ہوں گے اور اب جبکہ این ڈی اے نے اکثریت حاصل کر لی ہے تو نتیش کمار کا ایک بار پھر سے وزیراعلیٰ بننا طئے ہے۔

آپ یہ تو جانتے ہیں کہ نتیش کمار بہار کے موجودہ وزیر اعلیٰ ہیں اور آئندہ پانچ برس بھی ان ہی کے وزیر اعلیٰ بنے رہنے کا امکان ہے۔

نتیش کمار یکم مارچ سنہ 1951 کو پٹنہ سے 35 کلومیٹر دور بختیار پور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے بہار کالج آف انجینئرنگ سے بی ٹیک (الیکٹریکل) کیا۔ اب یہ انسٹی ٹیوٹ این آئی ٹی پٹنہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

حال ہی میں انتخابی مہم کے دوران نتیش کمار نے اس انتخاب کو اپنا آخری انتخاب کہہ کر اپنے مداحوں سمیت سیاسی تجزیہ کاروں کو بھی انگشت بدنداں کر دیا۔

نتیش کمار کے والد رام لکھن بابو مجاہد آزادی تھے جبکہ نتیش کمار کی اہلیہ کا نام منجو سنہا ہے جو اسکول کی ٹیچر تھیں اور سنہ 2007 میں ان کا انتقال ہوگیا۔ ان کا ایک بیٹا ہے جو بی آئی ٹی میسرا سے انجینئرنگ گریجویٹ ہے۔

لہروں کے برعکس چلنا نتیش کمار کی تاریخ رہی ہے۔ سنہ 1977 میں جب جنتا پارٹی کے لیڈران یعنی رام ولاس پاسوان اور لالو پرساد یادو جیسے تمام لوگ لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کر رہے تھے اس وقت نتیش کمار اسمبلی تک بھی نہیں پہنچ سکے تھے۔

حالانکہ سنہ 1985 میں اندرا گاندھی کی موت کے بعد جہاں سبھی لیڈران ہمدردی کی لہر میں بہہ گئے وہیں نتیش کمار نے ہرنوت سے جیت درج کی۔ ایم ایل اے بننے کے بعد نتیش کمار نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

نتیش کمار نے اپنے سیاسی کریئر کی بنیاد 70 کی دہائی میں رکھی تھی جب وہ بی ٹیک کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ وہ تعلیم کے دوران ہی جئے پرکاش نارائن کی تحریک سے وابسہ ہوگئے تھے۔ جئے پرکاش نارائن ہی نتیش کے رہنما تھے۔

سنہ 1987 میں وہ یووا لوک دل کے صدر بنائے گئے۔ بعد ازاں سنہ 1989 میں انہیں جنتادل کے سکریٹری جنرل کے طور پر ترقی دی گئی۔

سنہ 1989 میں نتیش کمار نے لوک سبھا انتخابات میں باڑھ پارلیمانی حلقے سے قسمت آزمانے کے لیے کہا گیا تھا اور نتیش کمار اس پر راضی بھی ہو گئے اور انہوں اس انتخاب میں ایک ایسے شخص کو شکست دی تھی جسے شیر بہار کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ شخص رام لکھن سنگھ یادو تھے۔

وی پی سنگھ نے ان سبھی باتوں پر غور کیا اور انہیں مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت کا عہدہ دے دیا۔ حالانکہ اس وقت پاسوان اور شرد یادو کو کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔

اُن اچھے دِنوں میں لالو پرساد یادو اور نتیش کمار دونوں ساتھ ساتھ تھے اور یہ دوستی سنہ 1994 تک برقرار رہی۔ نتیش کمار، لالو پرساد یادو کو بڑا بھائی کہتے تھے اور آج بھی نتیش لالو کو اسی نام سے پکارتے ہیں۔ تب بہار تقسیم نہیں ہوا تھا۔ بہار میں 324 اسمبلی نشستیں تھیں۔ نتیش کی پارٹی صرف 7 نشستیں جیت سکی۔ حالانکہ سنہ 1995 کے انتخابات میں انہوں نے 167 نشستیں حاصل کیں۔

اب جبکہ بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آگئے ہیں تو نتیش حکومت کی واپسی کا راستہ پوری طرح صاف ہوگیا۔ اب وہ بہار کے ساتویں بار وزیراعلی کے عہدے کا حلف لے کر ایک نئی تاریخ رقم کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.