ہمارا ملک اپنی آزادی کی 75ویں سالگرہ منانے جا رہا ہے، یوم آزادی کے مناسبت سے ہر سال یوم آزادی تقاریب کا اہتمام سرکاری و غیر سرکاری سطح پر کیا جاتا ہے، آل انڈیا ملی کونسل نے بھی 75ویں سالگرہ کے موقع پر "یوم آزادی تقاریب" کو بڑے پیمانے پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آج جب کہ ہم آزادی کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں مناسب ہوگا کہ آئین کے اندر تفویض کردہ اختیارات اور ملک کے اندر جمہوری نظام پر جو مختلف صورتوں میں قدغن لگائی جا رہی ہے اس کا بھی ذکر کیا جائے، ہم محض یوم آزادی کا جشن نہ منائیں بلکہ اپنے حقوق کی بازیابی کے ساتھ برابر کی حصہ داری بھی طلب کریں۔
Glorious Role of Muslims in freedom struggle
مذکورہ باتیں آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی. انہوں نے کہا کہ آج ضرورت ہے کہ ہم اپنے اسکولز، مدارس،کالجز میں ماہ اگست کی کسی بھی تاریخ کو ہندوستان کی آزادی اور مجاہد آزادی کے کردار،نیز جنگ آزادی میں ہندو مسلم اتحاد وغیرہ جیسے عنوان پر پروگرام منعقد کریں، چھوٹے بڑے سمینار اور سمپوزیم کرائے جائیں اور اس مناسبت سے اپنے اپنے علاقے کے مجاہدین آزادی اور شہدائے وطن پر ڈس پلے شائع کرنے کا اہتمام کریں، جنگ آزادی میں ہندو مسلم اتحاد ہی کامیابی کی کلید ثابت ہوئی، قومی اتحاد کے نتیجے کے اعتبار سے حصول آزادی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے. اسی طرح 1857 کا عظیم انقلاب بھی ہمارے قومی اتحاد کی بہترین مثال ہے.
مزید پڑھیں:Milli Council program: باہمی اتحاد ہی کامیابی کی کنجی ہے: آل انڈیا ملی کونسل
مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ اس ملک میں صدیوں سے ہندو مسلم پیار و محبت، امن و شانتی اور بھائی چارے کے ساتھ رہتے آئے ہیں لیکن افسوس کہ اس اخوت و بھائی چارہ کو گزشتہ چند سالوں میں بڑا نقصان پہنچا ہے، جنگ آزادی کی جب شروعات ہوئی تو چمپارن نے اس میں اہم کردار ادا کیا اور یہیں سے گاندھی جی نے تحریک شروع کی جس میں تمام مذاہب کے لوگ سر جوڑ اپنے حق کے لیے آواز بلند کی، اسی نظریہ میں اس ملک کی بقا ہے۔