وزیر صحت منگل پانڈے نے آج کہا کہ محکمہ صحت بچوں میں وائرل بخار کے بڑھتے ہوئے کیسز کے حوالے سے چوکس ہے، میڈیکل کالجز اور ہسپتال، ڈسٹرکٹ ہسپتالوں اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ وائرل بخار میں مبتلا بچوں کا ترجیحی بنیادوں پر علاج کریں بخار میں مبتلا بچوں کی تعداد ایک ہفتے سے بڑھ گئی ہے، لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ تمام صحت مراکز میں جانچ اور ضروری ادویات کے مناسب انتظامات کئے گئے ہیں۔ ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بخار میں مبتلا بچوں کو فوری طور پر بہتر طبی سہولیات کو یقینی بنائیں۔
پانڈے نے کہا کہ یہ ایک طرح سے وائرل ہے۔ تحقیقات میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے۔ ابھی تک تفتیش میں کہیں سے بھی کورونا کی کوئی علامات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں:وائرل بخار کی زد میں بارہ بنکی
اس معاملے کے حوالے سے نجی اسپتالوں سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے، تاکہ متاثرین کا سراغ لگایا جاسکے اور ان کا فوری علاج کیا جا سکے۔ وائرل فیور کے لیے محکمہ جاتی سطح پر میڈیکل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ کلیکٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروجیکٹ (آئی ڈی ایس پی) کے ماہرین کو اس ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ ایک ٹیم مظفر پور، دوسری ٹیم گوپال گنج اور تیسری ٹیم سیوان بھیجی گئی ہے۔ یہ ٹیم زیر علاج بچوں کی حالت کے بارے میں صحیح معلومات حاصل کرے گی اور اسے محکمہ صحت کے حوالے کرے گی۔ ساتھ ہی دیگر اضلاع میں بھی چوکس رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
یو این آئی