ضلع گیا میں گرمی کے دستک دیتے ہی آتشزدگی کے واقعات بڑھ جاتے ہیں۔ گزشتہ برس 2020 میں لاک ڈاون کے دوران آتشزدگی کے 228 واقعات پیش آئے تھے۔ اس میں میں تین افراد کی جھلس کر موت ہوئی تھی جبکہ نوا فراد شدید طور پر زخمی ہوئے تھے۔
حالانکہ رواں برس برس جنوری سے تاحال آتشزدگی کے ایک درجن واقعات پیش آئے ہیں۔ اس میں چھ افراد کی موت ہوئی ہے۔ جبکہ گزشتہ برس 2020 میں آگ لگنے کے واقعات میں گھر کے پندرہ جانوروں کی موت ہوئی تھی جبکہ 9 جانور زخمی ہوئے تھے۔
گیا کے محکمہ فائر کے دفتر کے مطابق سنہ 2020 میں 228 واقعات میں سے 49 واقعات شہری علاقوں میں پیش آئے ۔ جبکہ 178 واقعہ دیہی علاقوں میں پیش آیا ہے. انسپکٹر اروند کمار نے دعوی کیا ہے کہ ضلع میں آگ پر قابو پانے کے لئے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں-
ایک بھی نئی تکنیک والی گاڑی نہیں
پچاس لاکھ آبادی والے ضلع گیا میں آگ سے نمٹنے کے لئے محکمہ کی طرف سے خاطر خواہ انتظامات نہیں ہیں. حالانکہ انسپکٹر اروند کمار کا دعوی ہے کہ کل 28 چھوٹی و بڑی گاڑیاں ہیں. جس میں 11 بڑی اور 17 چھوٹی گاڑیاں ہیں ۔
لیکن حقیقت یہ بھی ہے کہ زیادہ تر گاڑیاں آوٹ ڈیٹیٹ ہوگئی ہیں. زیادہ تر گاڑیوں کی معیاد جنکی دس برس کی ہوتی ہے ان میں زیادہ تر کی مدت پندرہ برس سے زیادہ ہے جسکی وجہ سے گاڑیوں کی حالت خستہ ہے. گاڑیوں میں زنگ لگ گئی ہے۔
حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ گیا میں آگ لگنے کے واقعات ہربرس بڑھ رہے ہیں۔اس کے باوجود یہاں ایک بھی نئی تکنیک والی گاڑی نہیں ہے.
فائر بریگیڈ کے پرانے سسٹم پر ہی گیا دفتر کام کررہا ہے۔ حالانکہ یہاں تعینات افسران و ملازمین مستعد نظر آئے.
دفتر میں ایک انفارمیشن کاونٹر ہے۔ جہاں چوبیس گھنٹے ایک ملازم شفٹوں میں تعینات ہوتاہے جو آگ لگنے کی اطلاعات ملنے پر پوری تفصیلات لینے کے بعد گھنٹی بجاتا ہے اور دو منٹ کے اندر اسٹاف گاڑیوں پر پہنچ جاتے ہیں. ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے جب اسکا جائزہ لیا تو افسران و ملازمین کی مستعدی دیکھی گئی۔
آگ پر قابو پانے کے لئے بارہ تھانے میں ہیں گاڑیاں
ضلع گیا میں آگ سے نمٹنے کے لیے چھ فائر اسٹیشن ہیں، شیرگھاٹی سب ڈویژن ہیڈ کوارٹر میں دو عدد دمکل کی گاڑی ہے، نیم چک بتھانی میں دو عدد، ٹکاری میں دو اور بودھ گیا میں چار عدد گاڑیاں ہیں. اسکے علاوہ ضلع کے بارہ تھانے میں چھوٹی گاڑیاں رکھی گئی ہیں۔
ضلع محکمہ فائر کے انسپکٹر اروند کمار کہتے ہیں کہ اس مرتبہ آگ پر قابو پانے کے لئے تمام تیاریاں کرلی گئی ہیں. حسبِ ضرورت تمام انتظامات ہیں. لوگوں کے درمیان بیداری مہم بھی چلائی گئی ہے. لوگوں سے آگ سے بچاؤ کے اقدامات بھی بتائے گئے ہیں. جیسے ہوا چلنے پر کھلے میں کھانا نہ بنائیں، کھانا پکاتے وقت چولہے کے قریب بالٹی میں پانی رکھیں، بچوں کو چولہے سے دور رکھیں، گندم کی کٹائی کے وقت ڈیزل انجن کا سائلنسر زمین کی طرف رکھیں-