ETV Bharat / state

Gaya Shahi Mosque: گیا شاہی مسجد سول انتظامیہ کی تنگ نظری کا شکار؟ - سنی وقف بورڈ میں رجسٹر مسجد بدحالی کا شکار

ضلع گیا میں شاہی مسجد کی باؤنڈری کی تعمیر کا کام رکا ہوا ہے۔ یہاں جب بھی تعمیراتی کام شروع ہوتا ہے تو ضلع انتظامیہ نظم ونسق کا حوالہ دیتے ہوئے اس پر روک لگا دیتی ہے۔ وہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ سول انتظامیہ کی تنگ نظری کی وجہ سے مسجد کی باؤنڈری کا کام روکا ہوا ہے۔ Gaya Shahi Mosque is in Dilapidated Condition

Gaya Shahi mosque is in dilapidated condition
گیا شاہی مسجد سول انتظامیہ کی تنگ نظری کا شکار؟
author img

By

Published : Jul 7, 2022, 5:05 PM IST

گیا: شہر گیا کی ایک تاریخی شاہی مسجد Gaya Shahi Mosque کی باؤنڈری کی تعمیر کا کام حکام کی ہدایت پر روک دیا گیا ہے۔ شاہی مسجد شہر کے نادرہ گنج محلے میں واقع ہے اور یہ سنی وقف بورڈ میں درج ہے، اس کے باوجود تنازع کا حل نہیں نکالا جاسکا ہے۔ اس سے پہلے ایس ڈی او صدر نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے یہاں دفعہ 144 لگایا تھا، تاہم 144 کی مدت پوری ہونے پر دفعہ ہٹادی گئی ہے، لیکن تعمیراتی کام دوبارہ شروع نہیں ہوا۔ ضلع اوقاف کمیٹی کے صدر آفتاب عالم عرف رنکو اس حوالے سے بتاتے ہیں کہ مغلیہ سلطنت کے دور میں شاہی مسجد Gaya Shahi Mosque کی تعمیر کا ذکر ملتا ہے۔ اس مسجد کا ڈھانچہ بھی دیکھنے سے لگتا ہے کہ بادشاہوں کے زمانے کی مساجد میں سے ایک ہے۔ مسجد اونچائی پر واقع ہے اور یہاں اس کے نیچے کے حصے میں چھوٹے چھوٹے روم بنے ہیں جسے دیکھنے سے لگتا ہے کہ قدیم دور میں فوج اور ان کے گھوڑوں کے رہنے کی جگہ بنائی گئی تھی۔

ویڈیو

شاہی مسجد جس جگہ پر واقع ہے وہاں مسلم آبادی نہیں ہے۔ ایک طرف سے مسجد کی زمین پر عام راستہ بن چکا ہے جسے متعلقہ کمیٹی نے راستے کو چھوڑ کر بقیہ اپنی جگہ پر باونڈری کا کام شروع کیا، تاہم کچھ لوگوں کی شکایت پر پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور نظم و نسق برقرار رکھنے کا حوالہ دیتے ہوئے ایس ڈی او نے دفعہ 144 نافذ کردیا، حالانکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دفعہ کی مدت پوری ہونے کی وجہ سے وہ دفعہ 144 ہٹادی گئی ہے، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ یہاں جب بھی تعمیراتی کام ہوتا ہے، انتظامیہ لاء اینڈ آرڈر کا حوالہ دے کر تعمیری کام کو روک دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'اس سلسلے میں سنی وقف بورڈ کو بھی مداخلت کرنی چاہیے کیونکہ یہ زمین سرکار کے ماتحت ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اب یہاں کام تبھی ممکن ہوپائے گا جب انتظامیہ کے اعلیٰ حکام مقامی لوگوں کا تعاون حاصل کر لیں'۔

اس ضمن میں شہر گیا سماجی کارکن اور سابق وارڈ کونسلر لال جی پرساد کہتے ہیں کہ نادرہ گنج کی شاہی مسجد صدیوں پرانی ہے اور یہاں باؤنڈری کی تعمیر کا بھی تنازع پرانا ہے، لیکن سبھی کو مل کر مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہیے۔ اگر وقف کمیٹی نے راستہ کو چھوڑ دیا ہے تو باؤنڈری کے کام کو روکنا نہیں چاہیے۔ انتظامیہ کو اس معاملے میں مداخلت کر کے حل کرانا چاہیے۔'



واضح رہے کہ شاہی مسجد کے ایک جانب مندر ہے اور اسی سے متصل راستہ ہے۔ مسجد کے بائیں جانب کی جگہ بھی مسجد کی کاغذات کے مطابق ہے اور وہ وقف بورڈ پٹنہ میں رجسٹرڈ بھی ہے۔ کمیٹی کی جانب سے بیس فٹ سے زیادہ کا راستہ چھوڑ کر بقیہ اپنی جگہ پر باؤنڈری کرنا شروع کیا گیا تاہم وہ ہمیشہ روک دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

گیا: شہر گیا کی ایک تاریخی شاہی مسجد Gaya Shahi Mosque کی باؤنڈری کی تعمیر کا کام حکام کی ہدایت پر روک دیا گیا ہے۔ شاہی مسجد شہر کے نادرہ گنج محلے میں واقع ہے اور یہ سنی وقف بورڈ میں درج ہے، اس کے باوجود تنازع کا حل نہیں نکالا جاسکا ہے۔ اس سے پہلے ایس ڈی او صدر نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے یہاں دفعہ 144 لگایا تھا، تاہم 144 کی مدت پوری ہونے پر دفعہ ہٹادی گئی ہے، لیکن تعمیراتی کام دوبارہ شروع نہیں ہوا۔ ضلع اوقاف کمیٹی کے صدر آفتاب عالم عرف رنکو اس حوالے سے بتاتے ہیں کہ مغلیہ سلطنت کے دور میں شاہی مسجد Gaya Shahi Mosque کی تعمیر کا ذکر ملتا ہے۔ اس مسجد کا ڈھانچہ بھی دیکھنے سے لگتا ہے کہ بادشاہوں کے زمانے کی مساجد میں سے ایک ہے۔ مسجد اونچائی پر واقع ہے اور یہاں اس کے نیچے کے حصے میں چھوٹے چھوٹے روم بنے ہیں جسے دیکھنے سے لگتا ہے کہ قدیم دور میں فوج اور ان کے گھوڑوں کے رہنے کی جگہ بنائی گئی تھی۔

ویڈیو

شاہی مسجد جس جگہ پر واقع ہے وہاں مسلم آبادی نہیں ہے۔ ایک طرف سے مسجد کی زمین پر عام راستہ بن چکا ہے جسے متعلقہ کمیٹی نے راستے کو چھوڑ کر بقیہ اپنی جگہ پر باونڈری کا کام شروع کیا، تاہم کچھ لوگوں کی شکایت پر پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور نظم و نسق برقرار رکھنے کا حوالہ دیتے ہوئے ایس ڈی او نے دفعہ 144 نافذ کردیا، حالانکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دفعہ کی مدت پوری ہونے کی وجہ سے وہ دفعہ 144 ہٹادی گئی ہے، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ یہاں جب بھی تعمیراتی کام ہوتا ہے، انتظامیہ لاء اینڈ آرڈر کا حوالہ دے کر تعمیری کام کو روک دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'اس سلسلے میں سنی وقف بورڈ کو بھی مداخلت کرنی چاہیے کیونکہ یہ زمین سرکار کے ماتحت ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اب یہاں کام تبھی ممکن ہوپائے گا جب انتظامیہ کے اعلیٰ حکام مقامی لوگوں کا تعاون حاصل کر لیں'۔

اس ضمن میں شہر گیا سماجی کارکن اور سابق وارڈ کونسلر لال جی پرساد کہتے ہیں کہ نادرہ گنج کی شاہی مسجد صدیوں پرانی ہے اور یہاں باؤنڈری کی تعمیر کا بھی تنازع پرانا ہے، لیکن سبھی کو مل کر مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہیے۔ اگر وقف کمیٹی نے راستہ کو چھوڑ دیا ہے تو باؤنڈری کے کام کو روکنا نہیں چاہیے۔ انتظامیہ کو اس معاملے میں مداخلت کر کے حل کرانا چاہیے۔'



واضح رہے کہ شاہی مسجد کے ایک جانب مندر ہے اور اسی سے متصل راستہ ہے۔ مسجد کے بائیں جانب کی جگہ بھی مسجد کی کاغذات کے مطابق ہے اور وہ وقف بورڈ پٹنہ میں رجسٹرڈ بھی ہے۔ کمیٹی کی جانب سے بیس فٹ سے زیادہ کا راستہ چھوڑ کر بقیہ اپنی جگہ پر باؤنڈری کرنا شروع کیا گیا تاہم وہ ہمیشہ روک دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.