ETV Bharat / state

Maulana Azad Fellowship متعصبانہ فیصلے ملک کی ترقی میں روکاوٹ کا باعث

مولانا آزاد فیلوشپ بند کیے جانے پر اہل علم نے ناراضگی اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔ دانشوروں کا کہنا ہے کہ یہ مسلم بچوں کو اعلیٰ تعلیم سے روکنے کی سازش ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت اسے دوبارہ بحال کرکے سب کا ساتھ سب کا وکاس کی مثال پیش کرے۔ متعصبانہ فیصلے ملک کی ترقی متاثر ہوگی۔Maulana Azad National Fellowship For Minority Students

author img

By

Published : Dec 15, 2022, 5:22 PM IST

دانشور
دانشور

ریاست بہار کے ضلع گیا کے تعلیمی حلقہ کی معززشخصیات نے مولانا آزاد فیلوشپ اور پری میٹرک اسکالر شپ ' ایک تا آٹھویں ' کلاس تک بند کیے جانے کے معاملے پر ناراضگی اور مایوسی کا اظہار کیا ہے اور مرکزی حکومت سے فوری اثر سے اسے بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ Maulana Azad National Fellowship For Minority Students

دانشور

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے مرزا غالب کالج کے شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ابوحذیفہ نے کہاکہ ' مرکزی حکومت کی اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی کا فیصلہ متصبانہ رویہ کی عکاس ہے۔ اسکالر شپ اسکیم میں اگر کوئی بدنظمی یا خامی ہے تو اسے دور کرنے کی ضرورت تھی،تاہم اس فیصلے سے اقلیتی طبقے کی وہ آبادی جو معاشی تنگیوں کے باوجود اعلیٰ تعلیم کی طرف بڑھی رہی تھی وہ اب اعلیٰ تعلیم سے محروم ہوگی۔ کیونکہ عام طورپر طلبا ء وطالبات اتنی مالی استطاعت نہیں رکھتے کہ وہ لاکھوں روپے ریسرچ پر خرچ کریں، حکومتی امداد اور بیداری کی وجہ سےتعلیمی شرح میں اضافہ ہورہا تھا تاہم اب اس فیصلے سے تعلیم پر اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک منصوبہ بند سازش ہے اور اب تو ڈر ہے کہ کہیں پوری طرح سے سبھی طرح کی اسکالر شپ بند نہیں کردی جائے،کیونکہ اسکالر شپ بند ہونے کی وجہ سے وہ اسٹوڈنٹس جو پچیس برس کی عمر میں روزگار کی طرف نہیں بلکہ اہل خانہ کو صبر و تسلی دیکر اعلی تعلیم حاصل کرتے ہیں وہ پی ایچ ڈی ایم فل نہیں کرپائیں گے۔ ویسے بھی مسلمانوں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی والوں کی تعداد کم ہے اور جو ہے بھی وہ گزشتہ دس برسوں میں بڑھی ہے ۔

ڈاکٹر احسان اللہ دانش نے کہا کہ اس کے بند ہونے سے بڑے نقصان ہونگے۔ حکومت اس پر غور کرے۔ سچرکمیٹی سے لیکر دیگر کمیشن اور کمیٹیوں کی رپورٹ میں مسلمانوں کی تعلیمی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے باوجود کہ نچلی اور اعلیٰ سطح دونوں اسکالر شپ میں کٹوتی اور بند کرنا غیر مناسب ہے۔ تعلیم سے ملک کی ترقی ہوگی فیلوشپ سے حکومت کو بھی فائدہ ہے ۔

واضح ہوکہ ضلع گیا کے محکمہ اقلیتی فلاح نے پہلی مرتبہ پری اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپس میں بدعنوانی کا معاملہ اجاگرکیا تھا اس معاملے میں کئی اسکولوں میں سی بی آئی نے جانچ بھی کی تھی ، ضلع محکمہ اقلیتی فلاح افسر کی طرف سے سول لائن تھانہ میں مقدمہ بھی درج کرایا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ فرضی طریقہ سے اسکالر شپ کے پیسے نکالے گئے تھے ۔

مزید پڑھیں:Maulana Azad National Fellowship مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کی بحالی کا مطالبہ

ریاست بہار کے ضلع گیا کے تعلیمی حلقہ کی معززشخصیات نے مولانا آزاد فیلوشپ اور پری میٹرک اسکالر شپ ' ایک تا آٹھویں ' کلاس تک بند کیے جانے کے معاملے پر ناراضگی اور مایوسی کا اظہار کیا ہے اور مرکزی حکومت سے فوری اثر سے اسے بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ Maulana Azad National Fellowship For Minority Students

دانشور

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے مرزا غالب کالج کے شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ابوحذیفہ نے کہاکہ ' مرکزی حکومت کی اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی کا فیصلہ متصبانہ رویہ کی عکاس ہے۔ اسکالر شپ اسکیم میں اگر کوئی بدنظمی یا خامی ہے تو اسے دور کرنے کی ضرورت تھی،تاہم اس فیصلے سے اقلیتی طبقے کی وہ آبادی جو معاشی تنگیوں کے باوجود اعلیٰ تعلیم کی طرف بڑھی رہی تھی وہ اب اعلیٰ تعلیم سے محروم ہوگی۔ کیونکہ عام طورپر طلبا ء وطالبات اتنی مالی استطاعت نہیں رکھتے کہ وہ لاکھوں روپے ریسرچ پر خرچ کریں، حکومتی امداد اور بیداری کی وجہ سےتعلیمی شرح میں اضافہ ہورہا تھا تاہم اب اس فیصلے سے تعلیم پر اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک منصوبہ بند سازش ہے اور اب تو ڈر ہے کہ کہیں پوری طرح سے سبھی طرح کی اسکالر شپ بند نہیں کردی جائے،کیونکہ اسکالر شپ بند ہونے کی وجہ سے وہ اسٹوڈنٹس جو پچیس برس کی عمر میں روزگار کی طرف نہیں بلکہ اہل خانہ کو صبر و تسلی دیکر اعلی تعلیم حاصل کرتے ہیں وہ پی ایچ ڈی ایم فل نہیں کرپائیں گے۔ ویسے بھی مسلمانوں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی والوں کی تعداد کم ہے اور جو ہے بھی وہ گزشتہ دس برسوں میں بڑھی ہے ۔

ڈاکٹر احسان اللہ دانش نے کہا کہ اس کے بند ہونے سے بڑے نقصان ہونگے۔ حکومت اس پر غور کرے۔ سچرکمیٹی سے لیکر دیگر کمیشن اور کمیٹیوں کی رپورٹ میں مسلمانوں کی تعلیمی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے باوجود کہ نچلی اور اعلیٰ سطح دونوں اسکالر شپ میں کٹوتی اور بند کرنا غیر مناسب ہے۔ تعلیم سے ملک کی ترقی ہوگی فیلوشپ سے حکومت کو بھی فائدہ ہے ۔

واضح ہوکہ ضلع گیا کے محکمہ اقلیتی فلاح نے پہلی مرتبہ پری اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپس میں بدعنوانی کا معاملہ اجاگرکیا تھا اس معاملے میں کئی اسکولوں میں سی بی آئی نے جانچ بھی کی تھی ، ضلع محکمہ اقلیتی فلاح افسر کی طرف سے سول لائن تھانہ میں مقدمہ بھی درج کرایا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ فرضی طریقہ سے اسکالر شپ کے پیسے نکالے گئے تھے ۔

مزید پڑھیں:Maulana Azad National Fellowship مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کی بحالی کا مطالبہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.