زبان کی حدیں عبور کرنا موجودہ دور کی سیاست میں ایک عام بات ہو گئی ہے۔ جوش و خروش میں کئی بار سیاسی جماعتوں کے رہنما نازیبا زبان استعمال کر جاتے ہیں۔ جھارکھنڈ میں بھارت جوڑو ابھیان کے دوسرے مرحلے میں جمعرات کو لاتیہار میں پروگرام کے دوران سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ناشائستہ زبان استعمال کی اور انہیں مداری کہا۔ Subodh Kant Sahay indecent remarks on PM
کانگریس کا ڈویژنل سطح کا بھارت جوڑو یاترا پروگرام لاتیہار ضلع ہیڈکوارٹر میں منعقد کیا گیا، اس پروگرام کے دوران سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے ملک میں بڑھتی مہنگائی کے تعلق سے بات کر رہے تھے، خطاب کے دوران انہوں نے بی جے پی کی رہنما اسمرتی ایرانی پر طنز کیا، انہوں نے کارکنوں سے سوال کیا کہ یہ وہی ہیں جو پہلے مہنگائی کا کھیل کرتی تھی ،انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھی تو بڑے بڑے ڈائیلاگ مارتے تھے، اب مہنگائی عروج پر ہے تو کچھ نہیں کہہ رہی ہیں۔
انہوں نے وزیر اعظم پر بھی طنز کیا:
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے کہا کہ آج ملک ایک مداری کے ہاتھ میں ہے،سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ انہوں نے کئی وزرائے اعظم کے ساتھ کام کیا ہے، جب ملک میں مہنگائی بڑھتی تھی تو وزیر اعظم سمی تمام رہنما بے چین ہو جاتے تھے،لگتا تھا کہ عوام کو کیا منہ دکھائیں گے۔ لیکن جو اس وقت وزیراعظم ہیں انہیں کچھ نظر نہیں آرہا ہے۔
میڈیا پر بھی اٹھے سوالات:
اپنے خطاب کے دوران سابق مرکزی وزیر نے میڈیا پر بھی سوالات اٹھائے، انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں میڈیا بھی مرکزی حکومت کے اشارے پر کام کر رہا ہے، اپوزیشن اور عوام کی آواز اٹھانے والا کوئی نہیں بچا تھا، اسی لیے راہل گاندھی اپنی بات کو عوام کے درمیان رکھنے کے لیے بھارت جوڑو یاترا کر رہے ہیں۔
آج آزادی اظہار ختم ہو گئی:
سابق وزیر نے میڈیا کے سامنے وزیر اعظم پر برس پڑے۔ آخر میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ملک میں اظہار رائے کی آزادی ختم ہو چکی ہے۔ ملک کا آئین خطرے میں ہے۔ اسے بچانے کے لیے بھارت جوڑو یاترا کر رہی ہے۔
مید پڑھیں:اویسی کا وزیراعظم پر طنز، بولنا تھا 'چین' بول گئے 'چنا'