گذشتہ ایک ہفتہ تک ہوئی تیز بارش کے سبب ضلع مدھے پورہ کے اداکشن گنج بلاک کے گاؤں رہٹا فنہن میں سیلاب جیسا منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔
سیلاب نے درجنوں مکانات کو اپنی چپیٹ میں لے لیا ہے کئی لوگوں کا گھر پوری طرح سے پانی میں ڈوب چکا ہے۔وہیں جانوروں کے لیے چارہ نہ ہونے کی وجہ سے مویشی مالکان کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ اداکشن گنج بلاک علاقے کے ہریلی گاؤں سے گزرنے والی کوسی کی معاون ندیوں میں پانی بڑھ جانے کی وجہ سے سیکڑوں گھروں میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ہے اور سیکڑوں ایکڑ دھان کی فصل برباد ہوگئی۔
سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے گھر سے باہر نکلنا بھی مشکل ہوگیا ہے ندی میں پانی کی رفتار بڑھ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس کی صورتحال ہے متاثرہ عوام انتظامیہ کی امداد کے منتظر ہیں۔
گاؤں کی مکھیا بی بی نورانی اور سابق صدر مختار عالم نے بتایا کہ ان کے پنچایت کے وارڈ نمبر ایک ، دو ، تین اور چار کے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
عوامی نمائندوں کا کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو کھانے پینے، رہنے اور سفر میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جبکہ جانوروں کو بھی چارے کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
عوامی نمائندوں نے انتظامیہ کو سیلاب کی اطلاع دی ہے تاہم انتظامیہ کی جانب سے کوئی پہل نہیں کی گئی۔اس دوران محکمہ زراعت کے اہلکاروں نے فصل کے نقصان کا اندازہ لگایا۔ اہلکاروں نے بتایا کہ وہ اس رپورٹ کو افسران کے حوالے کردیں گے۔
کہا جارہا ہے کہ مسلسل تیز بارش اور نیپال کے کوسی بیراج سے پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے علاقے میں سیلاب کی صورتحال ہے۔ پانی کے دباؤ کی وجہ سے کئی نہر کا باندھ ٹوٹ گیا اور نہر سے گزر کر گھروں اور کھیتوں میں پانی داخل ہورہا ہے۔
رہٹا فنہن کے وارڈ نمبر ایک، بھٹہ ٹولا کے مکانات مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ لوگ گھروں سے باہر جانے کے راستے بھی نہیں بچ سکے ہیں۔