ETV Bharat / state

Afzal Amanullah سابق ہوم سکریٹری نے مظفرنگر اسکول معاملے میں تنقید کی

بہار کیڈر کے سابق آئی اے ایس افسر نے ایک طبقہ کے خلاف پیدا کی جارہی منافرت کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے نفرت کرنے والوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔اُنہوں نے اپنا بیان بھی جاری کیا ہے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 29, 2023, 1:02 PM IST

سابق ہوم سکریٹری نے تشدد کرنے والوں کی تنقید کی
سابق ہوم سکریٹری نے تشدد کرنے والوں کی تنقید کی
سابق ہوم سکریٹری نے تشدد کرنے والوں کی تنقید کی

گیا: بہار کے سابق ہوم سکریٹری افضل امان اللہ نے اتر پردیش کے نہا اسکول تھپڑ تشدد معاملے پر اپنا ایک بیان جاری کیا ہے ، افضل امان اللہ اپنے بے باک انداز کے لیے جانیں جاتے ہیں.اُنہوں نے تشدد اور نفرت گھولنے والوں کی تنقید کی ہے اور اس حوالہ سے اُنہوں نے ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہےجس میں وہ کہتے ہوئے سنے جا سکتے ہیں کہ آپ سنیں اور آنکھوں کو بند کرکے ذہن دماغ کو حاضر کر بغور سنیں کہ اگر آپ بھی کسی بچے کے باپ ہیں۔ تو تھپڑ کی یہ گونج سن کر آپ کا دل دھک سے رک جائے گا، آنکھیں کھولیں، ملک بچائیں۔

اُنہوں نے نفرت پیدا کرنے والوں کو بھی اپنے بیان کو سنجیدگی سے سننے کی نصیحت کی ہے۔افضل امان اللہ کہتے ہیں کہ میں آپ کے سامنے ایک منظر رکھنا چاہتا ہوں۔ آپ لوگ مہربانی کر کے اپنی آنکھیں بند کر لیجیے اور دھیان سے ایک منٹ تک میری بات سن لیجیے۔تصور کیجئے ایک اسکول چل رہا ہے ۔ اسکول میں ایک کلاس روم میں بچے بیٹھے ہیں اور ٹیچر بھی بیٹھی ہے۔ اچانک وہ ٹیچر ایک بچے کو ایک خاص فرقہ کے آٹھ نو سال کے بچے کو کہتی ہے کہ اٹھو کلاس کے سامنے آکے کھڑے ہو جاؤ اور پھر وہ دوسرے بچوں کو ایک ایک کر کے بلاتی ہے۔اور کہتی ہے کہ آگے بڑھو اور یہ بچہ جو کھڑا ہے۔ اس کو تھپڑ مارو ۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلا دوسرا اور تیسرا نہ جانے کتنے بچے آتے ہیں اور اس بچے کو تھپڑ مارتے ہیں۔ذرا سوچیے کہ ٹیچر کی کی کیا ذہنیت ہے ،جس بچے کو تھپڑ ماروایا اور جسنے مار اُن معصوم بچوں کے دل اور دماغ پر کیا گزر رہا ہوگا ، مار کھانے وا لا وہ اپنی بےعزتی کیسے برداشت کر رہا ہے اور آگے چل کے وہ کیا کرے گا ؟ اس کے دل و دماغ پر جو چوٹ لگے گی۔ وہ زندگی بھر تک نہیں دھل پائے گی اور جو بچوں سے ٹیچر نے اس لڑکے کو تھپڑ مارنے کو کہا وہ ٹیچر تو بچوں کو تشدد اور نفرت کے ساتھ ظلم کرنے والا بنا رہی ہے۔

آگے وہ کہتے ہیں کہ ہر طرف سے عجیب ماحول ہو رہا ہے ، یہ سوچیے کہ جو بچہ مار کھا رہا ہے جو کھڑا ہو کر کے اپنی بےعزتی سہہ رہا ہے۔ وہ آپ کا بچہ ہے۔ آپ کے بچے کے ساتھ ہی ہو رہا ہے۔ اب سوچیے اور آنکھیں کھولیے، اس ملک کو بچائیے۔

یہ بھی پڑھیں:مسلم لڑکے بچے کو اسکول میں پیٹنے کے واقعہ کی کانگریس نے مذمت کی

انہوں نے ایک اور واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک لڑکا اور لڑکی اپنے گھروں سے بھاگ جاتے ہیں ۔ لیکن کچھ لوگ اس لڑکے کے ماں باپ کو بہت بے دردی سے بے رحمی سے مار ڈالا ، لڑکا ایک دوسرے فرقے کا تھا ، لیکن اس میں ماں باپ کا کیا قصور ہے ،ایسا لگتا ہے کہ ایک طبقے کے نام پر ہی تشدد کو بڑھایا گیا ہے اسلئے معاشرے کو دانشمندی اور انصاف کے ساتھ آگے آنے کی ضرورت ہے

سابق ہوم سکریٹری نے تشدد کرنے والوں کی تنقید کی

گیا: بہار کے سابق ہوم سکریٹری افضل امان اللہ نے اتر پردیش کے نہا اسکول تھپڑ تشدد معاملے پر اپنا ایک بیان جاری کیا ہے ، افضل امان اللہ اپنے بے باک انداز کے لیے جانیں جاتے ہیں.اُنہوں نے تشدد اور نفرت گھولنے والوں کی تنقید کی ہے اور اس حوالہ سے اُنہوں نے ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہےجس میں وہ کہتے ہوئے سنے جا سکتے ہیں کہ آپ سنیں اور آنکھوں کو بند کرکے ذہن دماغ کو حاضر کر بغور سنیں کہ اگر آپ بھی کسی بچے کے باپ ہیں۔ تو تھپڑ کی یہ گونج سن کر آپ کا دل دھک سے رک جائے گا، آنکھیں کھولیں، ملک بچائیں۔

اُنہوں نے نفرت پیدا کرنے والوں کو بھی اپنے بیان کو سنجیدگی سے سننے کی نصیحت کی ہے۔افضل امان اللہ کہتے ہیں کہ میں آپ کے سامنے ایک منظر رکھنا چاہتا ہوں۔ آپ لوگ مہربانی کر کے اپنی آنکھیں بند کر لیجیے اور دھیان سے ایک منٹ تک میری بات سن لیجیے۔تصور کیجئے ایک اسکول چل رہا ہے ۔ اسکول میں ایک کلاس روم میں بچے بیٹھے ہیں اور ٹیچر بھی بیٹھی ہے۔ اچانک وہ ٹیچر ایک بچے کو ایک خاص فرقہ کے آٹھ نو سال کے بچے کو کہتی ہے کہ اٹھو کلاس کے سامنے آکے کھڑے ہو جاؤ اور پھر وہ دوسرے بچوں کو ایک ایک کر کے بلاتی ہے۔اور کہتی ہے کہ آگے بڑھو اور یہ بچہ جو کھڑا ہے۔ اس کو تھپڑ مارو ۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلا دوسرا اور تیسرا نہ جانے کتنے بچے آتے ہیں اور اس بچے کو تھپڑ مارتے ہیں۔ذرا سوچیے کہ ٹیچر کی کی کیا ذہنیت ہے ،جس بچے کو تھپڑ ماروایا اور جسنے مار اُن معصوم بچوں کے دل اور دماغ پر کیا گزر رہا ہوگا ، مار کھانے وا لا وہ اپنی بےعزتی کیسے برداشت کر رہا ہے اور آگے چل کے وہ کیا کرے گا ؟ اس کے دل و دماغ پر جو چوٹ لگے گی۔ وہ زندگی بھر تک نہیں دھل پائے گی اور جو بچوں سے ٹیچر نے اس لڑکے کو تھپڑ مارنے کو کہا وہ ٹیچر تو بچوں کو تشدد اور نفرت کے ساتھ ظلم کرنے والا بنا رہی ہے۔

آگے وہ کہتے ہیں کہ ہر طرف سے عجیب ماحول ہو رہا ہے ، یہ سوچیے کہ جو بچہ مار کھا رہا ہے جو کھڑا ہو کر کے اپنی بےعزتی سہہ رہا ہے۔ وہ آپ کا بچہ ہے۔ آپ کے بچے کے ساتھ ہی ہو رہا ہے۔ اب سوچیے اور آنکھیں کھولیے، اس ملک کو بچائیے۔

یہ بھی پڑھیں:مسلم لڑکے بچے کو اسکول میں پیٹنے کے واقعہ کی کانگریس نے مذمت کی

انہوں نے ایک اور واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک لڑکا اور لڑکی اپنے گھروں سے بھاگ جاتے ہیں ۔ لیکن کچھ لوگ اس لڑکے کے ماں باپ کو بہت بے دردی سے بے رحمی سے مار ڈالا ، لڑکا ایک دوسرے فرقے کا تھا ، لیکن اس میں ماں باپ کا کیا قصور ہے ،ایسا لگتا ہے کہ ایک طبقے کے نام پر ہی تشدد کو بڑھایا گیا ہے اسلئے معاشرے کو دانشمندی اور انصاف کے ساتھ آگے آنے کی ضرورت ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.