بھاگلور: ریاست بہار کے بھاگلپور میں واقع بھیکن پور میں اندیشہ اردو فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ڈاکٹر اقبال حسن آزاد مدیر اعزازی ثالث او ر افسانہ نگار محترمہ نشاط پروین کے اعزاز میں ایک نششت کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پرڈاکٹر اقبال حسن آزاد کے مجلہ ثالث کا رسم اجراء بھی عمل میں آیا۔ اس کے بعد ڈاکٹر اقبال حسن آزاد کی ایجاد کردہ صنف ”غزلچہ“ پر ایک مذاکرہ ہوا۔
اس موقع پر اردو رابطہ کمیٹی کے صدر ڈاکٹر شاہد رزمی نے منتخب غزلچے پر اپنی رائے پیش کرتے ہو ئے کہا کہ بہتر ہو تا کہ غزلچے کی جگہ تثلیثی غزل یا مثلثی غزل کانام دیا جاتا۔ اس موقع پر افسانہ نگار نشاط پروین نے اپنے مختصر افسانے پڑھ کر سنائے۔ اندیشہ کے سکریٹری ڈاکٹر ارشد رضا نے فاؤنڈیشن کے اغراض ومقاصد پیش کیے۔
پروگرام میں شامل شرکاء نے کہا کہ اردو کو ختم کر نے کے لئے مختلف قسم کی سازشیں چل رہی ہیں اور اس کے لئے رسم الخط پر ہی سب سے زیادہ زور دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اردو کا رسم الخط بدل دیا گیا تو اردو پھر اردو نہیں رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں:للن سنگھ نے جے ڈی یو کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیا، نتیش سنبھالیں گے پارٹی کی کمان
اس موقع پر نششت میں اردو رابطہ کمیٹی کے صدر ڈاکٹر شاہد رزمی، فاؤنڈیشن کے سکریٹری ڈاکٹرارشد رضا، ڈاکٹرحبیب مر شدخان، ڈاکٹر خالد ہ ناز شعبہ اردو ایس ایم کالج، ڈاکٹر صدیق، جوثر ایاغ، محترمہ نورالسحر، وغیرہ نے شر کت کی۔