ریا ست بہارکے ضلع نالندہ کے بہار شریف کے محوا ٹولی علاقہ میں دو مسلم نوجوانوں کی بھیڑ نے پٹائی کردی۔ چند ایام قبل بہار کے وزیراعلی نتیش کمار کے آبائی ضلع نوادہ میں ایک مسلم نوجوان کی بھیڑ نے جان لے لی تھی۔ اب ریاست کے بہار شریف علاقہ میں گزشتہ 15 اکتوبر کو دس سے پندرہ افراد نے مل کردومسلم نوجوان کو انکا نام پوچھ کر ان کی پٹائی کردی۔موقع پر پولیس پہنچ گئی۔ جس کے سبب ان کی جان بچی۔بھیڑ کے ظلم و زیادتی کاشکار بننے والے راجو ادریسی کا کہنا ہے کہ جب وہ اپنے گھر سے باہر نکل رہے تھے۔تبھی اچانک دس پندرہ لوگوں نے اسے گھیر لیا۔اور ان سے نام پوچھا اور کہا کہ یہ مسلمان ہے۔
راجو ادریسی کے مطابق بھیڑ نے اس کی پٹائی کردی ۔اور اس کے پاس سے پیسے بھی چھین لئے۔ اس کے علاوہ موٹر سائیکل کے پُرزے کو بھی نقصان پہنچایا۔وہیں دوسرے نوجوان صدام قریشی نے بتایا کہ وہ شام کے وقت اپنی بچی کے ہمراہ گھر کی طرف جا رہے تھے کہ اچانک ایک موڑ پر پندرہ سے زیادہ لوگوں نے گھیر لیا ۔اور نام پوچھا جب بھیڑ کو پتا چلا کہ مسلمان ہے تو سارے لوگوں نے مل کر پٹائی کردی۔جس سے صدام شدید طورپر زخمی ہوگئے۔
انہو ں نے مزیدکہا کہ میری بچی کسی طرح بھاگ کر اپنی جان بچائی وہیں اس معاملہ پر سابق رکن پارلیمان علی انور انصاری نے ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ماب لنچنگ کے خلاف سخت قانون بنا کر اسپیڈی ٹرائل کرانا چاہئے تاکہ ایسے واقعات میں کمی آئے۔
مزید پڑھیں:
پٹنہ: ماب لنچنگ پر قانون بنانے کا مطالبہ
انہوں نے مزیدکہا کہ ایسے معاملات میں پولیس کے قول و فعل میں تضاد پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا مخصوص نظریات کے لوگوں سے تحریک پاکر سماج دشمن عناصر اس طرح کے واقعات کو انجام دیتے ہیں۔ اور حکومت خاموش رہتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے متاثرین کو معاوضہ دینے اور ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔