جے ڈی یو کے رکن اسمبلی مجاہد عالم نے کہا کہ جو ہندو اوردیگر برادران وطن یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں شہریت ترمیمی قانون کے تحت شہریت دے دی جائے گی وہ غلط فہمی میں ہیں کیونکہ انہیں پہلے پاکستان، بنگلہ دیش یا پھر افغانستان کا شہری ثابت کرنا ہوگا جو آسان کام نہیں ہوگا۔
انہوں نے پوچھا کہ جو شروع سے بھارت میں رہتے آئے ہیں، جن کے آب و اجداد یہیں کے پیدا ہوئے، یہیں مرے وہ بھلا کیسے ثابت کریں گے کہ وہ دوسرے ملک کے ستائے ہوئے لوگ ہیں۔
رکن اسمبلی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ پارٹیاں سیاسی فائدے کے لیے ملک کی اکثریت کو گمراہ کرنے کا کام کر رہے ہیں
واضح رہے کہ دو دن قبل بی جے پی رہنما گری راج سنگھ نے سیمانچل کو لیکر ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ سیمانچل در اندازوں کا اڈہ ہے اور ایسے لوگوں کو ملک سے باہر نکالنا بیحد ضروری ہے۔
اس پر بھی رکن اسمبلی مجاہد عالم نے کہا کہ وہ سارے لوگ جو مذہب کی بنیاد پر لوگوں میں اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ایسے لوگوں کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لینی چاہیے بلکہ ان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔