بہار کی عوام گزشتہ 20 دنوں سے مختلف تنظیموں کے ساتھ طرح طرح سے احتجاج کر رہی ہے اسی سلسلے میں آج ہندوستانی نوجوان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اعلان پر پورے ریاست بہار میں انسانی جنجیر بنائی گئی۔
ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے مختلف علاقوں میں نوجوان اور عوام جس میں ہندو مسلم دونوں مذاہب کے لوگوں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف زنجیر بناکر احتجاج کیا۔
دربھنگہ میں صبح بارہ بجے سے ایک بجے تک لوگ ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر سڑک پر انسانی جنجیر بنائے ہوئے تھے۔
لوگوں نے طرح طرح کے بینر اور پوسٹر بھی لگا رکھے تھے، جس میں سی اے اے اور این آر سی، این پی آر واپس لو، مودی شاہ تیری من مانی نہیں چلے گی، ملک بچاؤ آئین بچاؤ جیسے سلوگن لکھے ہوئے تھے-
دربھنگہ میں ناکہ پانچ سے انکم ٹیکس چوراہے تک اور بینی پور کے صدر بلاک جیوچھ گھاٹ پر انسانی زنجیر بناکر احتجاج کیا ۔
اس دوران ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے طلبا یونین کے رہنما امام الحق نے کہا کہ 'سی اے اے اور این آر سی اور اس کا سوتیلا بھائی این پی آر لاکر اس ملک کے طلبہ کا دھیان منتشر کرنےکا کام کیا جا رہا ہے۔'
وہیں طلباء یونین رہنما سندیپ کمار کا کہنا ہے کہ 'ینگ انڈیا نوجوان کمیٹی کے اعلان پر پورے بہار میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف انسانی زنجیر بناکر احتجاج کیا جا رہا ہے اسی اعلان پر دربھنگہ میں بھی آج ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے انسانی زنجیر بناکر اس کالے قانون کی مخالفت کر رہے ہیں، جس میں سبھی مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔'
کیسری کمار یادو نے اس موقع پر کہا کہ ملک کے آئین کے ساتھ مودی اور شاہ نے چھیڑ چھاڑ کی ہے اس کے خلاف پورے ملک کی یونیورسٹی کے طلبا و طالبات احتجاج کر رہے ہیں، ملک کو مذہب کے نام پر توڑنے کی شازس کی جا رہی ہے اسے اس ملک کے لوگ برداشت نہیں کریں گے۔
اس دوران انجمن ملت کے دربھنگہ صدر ریاض خان قادری نے کہا کہ بابا صاحب کے ذریعے بنائے گئے ملک کے آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیا گیا ہے، یہ ملک کے لئے ٹھیک نہیں -
نائب صدر لال کمار نے کہا کہ ملک میں نفرت بڑھانے کے لئے اس کالے قانون کو لایا گیا ہے اس ملک کو بانٹ کر حکومت کی جانے کی شازس کی جا رہی ہے۔