ETV Bharat / state

Bihar Agriculture Minister Statement بہار کے وزیر زراعت اپنی ہی حکومت پر برہم

author img

By

Published : Sep 26, 2022, 4:50 PM IST

کیمور میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کے وزیر زراعت سدھاکر سنگھ نے اپنی ہی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے محکمے کے افسران چور ہیں۔ 25 سے 50 ہزار روپے وصول کرتے ہیں۔ اگر پیمائش کرنے والے افسر نظر آئیں تو انہیں جوتے سے ماریں۔ وزیر زراعت نے ایک بار پھر محکمہ کے افسران پر ساز باز کرنے کا الزام لگایا ہے۔ Sudhakar Singh Calls his Department Officials Thieves

Bihar Agriculture Minister Viral Statement
بہار کے وزیر زراعت اپنی ہی حکومت پر برہم

پٹنہ: بہار حکومت کے وزیر زراعت سدھاکر سنگھ ایک بار پھر اپنی حکومت پر برہم ہوگئے۔ کیمور ضلع کے بھگوان پور میں ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کی جب میں کسانوں کے دکھ سے خود کو جوڑتے ہوئے اس پر بولتا ہوں تو پٹنہ اور دہلی میں اقتدار پر بیٹھے لوگوں کی کرسی ہلنے لگتی ہے۔ حکومت میں بیٹھے لوگوں کی بے چینی بڑھنے لگتی ہے۔ دباؤ ڈالنا شروع کر دیتے ہیں اور کہتے ہیں استعفیٰ دو، میں بھی کہتا ہوں کہ اگر ضرورت ہو تو استعفیٰ لے لو۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں استعفیٰ نہیں دے رہا ہوں، تو آپ کے قلم میں طاقت ہے، مجھے برطرف کر دیں۔Bihar Agriculture Minister Viral Statement

وزیر زراعت سدھاکر سنگھ اپنے آبائی ضلع کیمور کے بھگوان پور میں منعقد کسان گوشٹھی میں یہ بات کہی۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنی ہی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ محکمہ زراعت کے افسران خاص طور پر پیمائش کے افسران لائسنس دینے کے نام پر 25 سے 50 ہزار روپے وصول کرتے ہیں۔ میرے محکمے کا کوئی افسر تم سے پیسے مانگے تو اسے جوتے مارو۔ میں دیکھوں گا کہ کیا ہوتا ہے۔ اسی طرح کسانوں کو کھاد کے حصول کے لیے دکانوں پر لمبی لائنیں لگانی پڑتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب سے میں وزیر بنا ہوں ان تمام چیزوں کو روکنے کے لیے سختی سے کام کر رہا ہوں لیکن یہ بات طے ہے کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ریکوری افسران یا زیادہ پیسے لینے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی کی جائے تو اس کے لیے آپ کو ان افسران اور دکانداروں کے خلاف گواہی دینی ہوگی۔ اگر آپ افسران اور دکانداروں کے خلاف شکایت یا گواہی نہیں دیں گے تو ان کے خلاف کارروائی کیسے ہوگی۔

انہوں نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے محکمے کے افسران چور ہیں۔ 25 سے 50 ہزار روپے وصول کرتے ہیں۔ اگر پیمائش کرنے والے افسر نظر آئے تو انہیں جوتے سے ماریں۔ وزیر زراعت نے ایک بار پھر محکمہ کے افسران پر ملی بھگت کا الزام لگاتے ہوئے اپنا موبائل نمبر 9431076005 دیا اور کہا کہ نوٹ کر لیں۔ اگر افسران انہیں تنگ کرتے ہیں تو انہیں بلا کر بتائیں۔ تحقیقات کے بعد کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Minister Sudhakar Singh وزیر زراعت سدھاکر سنگھ کی سرکاری افسران پر تنقید

واضح رہے کہ وزیر زراعت سدھاکر سنگھ اپنے بیانات سے مسلسل بحث میں ہیں۔ وہ پہلے ہی بیان دے چکے ہیں کہ ان کے محکمے کے لوگ چور ہیں۔ اس بیان کے بعد اب پھر سدھاکر سنگھ نے نیا بیان دے کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے محکمہ ناپ تول کے افسران کو جوتے سے مارنے کی بات بھی کی۔

پٹنہ: بہار حکومت کے وزیر زراعت سدھاکر سنگھ ایک بار پھر اپنی حکومت پر برہم ہوگئے۔ کیمور ضلع کے بھگوان پور میں ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کی جب میں کسانوں کے دکھ سے خود کو جوڑتے ہوئے اس پر بولتا ہوں تو پٹنہ اور دہلی میں اقتدار پر بیٹھے لوگوں کی کرسی ہلنے لگتی ہے۔ حکومت میں بیٹھے لوگوں کی بے چینی بڑھنے لگتی ہے۔ دباؤ ڈالنا شروع کر دیتے ہیں اور کہتے ہیں استعفیٰ دو، میں بھی کہتا ہوں کہ اگر ضرورت ہو تو استعفیٰ لے لو۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں استعفیٰ نہیں دے رہا ہوں، تو آپ کے قلم میں طاقت ہے، مجھے برطرف کر دیں۔Bihar Agriculture Minister Viral Statement

وزیر زراعت سدھاکر سنگھ اپنے آبائی ضلع کیمور کے بھگوان پور میں منعقد کسان گوشٹھی میں یہ بات کہی۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنی ہی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ محکمہ زراعت کے افسران خاص طور پر پیمائش کے افسران لائسنس دینے کے نام پر 25 سے 50 ہزار روپے وصول کرتے ہیں۔ میرے محکمے کا کوئی افسر تم سے پیسے مانگے تو اسے جوتے مارو۔ میں دیکھوں گا کہ کیا ہوتا ہے۔ اسی طرح کسانوں کو کھاد کے حصول کے لیے دکانوں پر لمبی لائنیں لگانی پڑتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب سے میں وزیر بنا ہوں ان تمام چیزوں کو روکنے کے لیے سختی سے کام کر رہا ہوں لیکن یہ بات طے ہے کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ریکوری افسران یا زیادہ پیسے لینے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی کی جائے تو اس کے لیے آپ کو ان افسران اور دکانداروں کے خلاف گواہی دینی ہوگی۔ اگر آپ افسران اور دکانداروں کے خلاف شکایت یا گواہی نہیں دیں گے تو ان کے خلاف کارروائی کیسے ہوگی۔

انہوں نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے محکمے کے افسران چور ہیں۔ 25 سے 50 ہزار روپے وصول کرتے ہیں۔ اگر پیمائش کرنے والے افسر نظر آئے تو انہیں جوتے سے ماریں۔ وزیر زراعت نے ایک بار پھر محکمہ کے افسران پر ملی بھگت کا الزام لگاتے ہوئے اپنا موبائل نمبر 9431076005 دیا اور کہا کہ نوٹ کر لیں۔ اگر افسران انہیں تنگ کرتے ہیں تو انہیں بلا کر بتائیں۔ تحقیقات کے بعد کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Minister Sudhakar Singh وزیر زراعت سدھاکر سنگھ کی سرکاری افسران پر تنقید

واضح رہے کہ وزیر زراعت سدھاکر سنگھ اپنے بیانات سے مسلسل بحث میں ہیں۔ وہ پہلے ہی بیان دے چکے ہیں کہ ان کے محکمے کے لوگ چور ہیں۔ اس بیان کے بعد اب پھر سدھاکر سنگھ نے نیا بیان دے کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے محکمہ ناپ تول کے افسران کو جوتے سے مارنے کی بات بھی کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.