ETV Bharat / state

'غیر قانونی کانکنی کرنے والوں کو قانون کا خوف نہیں' - ضلع ارریہ

ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں ان دنوں بالو اور مٹی کی غیرقانونی کانکنی بڑے ہی شدومد اور بے خوف و خطر جاری ہے، غیر قانونی کان کنی میں ملوث افراد کے حوصلے اتنے بلند ہیں کہ شہر کی مختلف ندیوں سے دن کے اجالے میں غیر قانونی طریقے سے کھدائی کرکے بالو اور مٹی کی لوڈنگ کرا رہے ہیں۔

کان کنی مافیاؤں میں ضلع انتظامیہ کا خوف نہیں
author img

By

Published : Aug 23, 2019, 3:18 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 12:12 AM IST

بکرا اور پرمان ندی کے پاس سے روزانہ تقریباً 50 سے 60 ٹریکٹر غیر قانونی طریقے سے بالو و مٹی نکالی جا رہی ہے مگر ضلع انتظامیہ کی بے توجہی سے کان کنی کرنے والوں کے حوصلے بلند ہوتے جا رہے ہیں۔

اس تعلق سے سماجی کارکن پرسنجیت کرشن کا کہنا ہے کہ ضلع میں غیر قانونی کان کنی کا کھیل ضلع انتظامیہ کی ملی بھگت سے چل رہا ہے۔

اگر وقت رہتے اس پر قابو نہیں پایا گیا تو مقامی لوگوں کو نقصان اٹھانا پڑے گا، اور اس کی وجہ سے سیلاب کے وقت کٹاؤ کے مسائل زیادہ بڑھیں گے۔

کان کنی مافیاؤں میں ضلع انتظامیہ کا خوف نہیں


پرسنجیت کا مزید کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی بالو مٹی کی غیر قانونی طریقے سے کانکنی کی جاتی رہی ہے جس کی وجہ سے سیلاب میں کئی گھر تباہ ہو گئے، شکایت کرنے پر کان کنی محکمہ کے افسران صرف ظاہری طور پر ایک دو ٹریکٹر ضبط کر لیتے ہیں مگر پھر چند دنوں میں ہی یہ کاروبار دھڑلے سے شروع ہو جاتا ہے۔

کاکنی آفیسر آلوک کمار ترپاٹھی کہتے ہیں کہ ' ضلع میں غیر قانونی کان کنی کوئی بہت بڑے پیمانے پر نہیں ہورہی ہے لیکن انھیں جس ذرائع سے بھی خبر ملتی ہے اس پر فوری کارروائی کی جاتی ہے اور مافیاؤں کو پکڑا جاتا ہے، انتظامیہ اس معاملے میں بالکل سخت ہے اور کسی بھی اطلاع پر فوری کارروائی کرتی ہیں۔

مگر سوال یہ ہے کہ غیرقانونی طریقے سے کانکنی کرنے والوں کے خلاف ابتک کسی طرح کی بڑی کاروائی کیوں نہیں کی گئی۔اور لوگوں کی نظروں کے سامنے دن کے اجالے میں یہ غیر قانونی کام کیسے انجام دیے جا رہے ہیں، کیا انتظامیہ جان بوجھ کر ایسے لوگوں کو شہہ دے رہی ہے یا پھر واقعی ان مافیاؤں کے آگے انتظامیہ لاچار ثابت ہو رہی ہے؟

بکرا اور پرمان ندی کے پاس سے روزانہ تقریباً 50 سے 60 ٹریکٹر غیر قانونی طریقے سے بالو و مٹی نکالی جا رہی ہے مگر ضلع انتظامیہ کی بے توجہی سے کان کنی کرنے والوں کے حوصلے بلند ہوتے جا رہے ہیں۔

اس تعلق سے سماجی کارکن پرسنجیت کرشن کا کہنا ہے کہ ضلع میں غیر قانونی کان کنی کا کھیل ضلع انتظامیہ کی ملی بھگت سے چل رہا ہے۔

اگر وقت رہتے اس پر قابو نہیں پایا گیا تو مقامی لوگوں کو نقصان اٹھانا پڑے گا، اور اس کی وجہ سے سیلاب کے وقت کٹاؤ کے مسائل زیادہ بڑھیں گے۔

کان کنی مافیاؤں میں ضلع انتظامیہ کا خوف نہیں


پرسنجیت کا مزید کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی بالو مٹی کی غیر قانونی طریقے سے کانکنی کی جاتی رہی ہے جس کی وجہ سے سیلاب میں کئی گھر تباہ ہو گئے، شکایت کرنے پر کان کنی محکمہ کے افسران صرف ظاہری طور پر ایک دو ٹریکٹر ضبط کر لیتے ہیں مگر پھر چند دنوں میں ہی یہ کاروبار دھڑلے سے شروع ہو جاتا ہے۔

کاکنی آفیسر آلوک کمار ترپاٹھی کہتے ہیں کہ ' ضلع میں غیر قانونی کان کنی کوئی بہت بڑے پیمانے پر نہیں ہورہی ہے لیکن انھیں جس ذرائع سے بھی خبر ملتی ہے اس پر فوری کارروائی کی جاتی ہے اور مافیاؤں کو پکڑا جاتا ہے، انتظامیہ اس معاملے میں بالکل سخت ہے اور کسی بھی اطلاع پر فوری کارروائی کرتی ہیں۔

مگر سوال یہ ہے کہ غیرقانونی طریقے سے کانکنی کرنے والوں کے خلاف ابتک کسی طرح کی بڑی کاروائی کیوں نہیں کی گئی۔اور لوگوں کی نظروں کے سامنے دن کے اجالے میں یہ غیر قانونی کام کیسے انجام دیے جا رہے ہیں، کیا انتظامیہ جان بوجھ کر ایسے لوگوں کو شہہ دے رہی ہے یا پھر واقعی ان مافیاؤں کے آگے انتظامیہ لاچار ثابت ہو رہی ہے؟

Intro:کان کنی مافیاؤں میں نہیں ضلع انتظامیہ کا خوف

ارریہ : ضلع میں ان دنوں بالو و مٹی کا غیر قانونی کان کنی کا کھیل جاری ہے، کان کنی مافیاؤں کے حوصلے اتنے بلند ہے کہ شہر کے مختلف ندیوں سے دن کے اجالے میں غیر قانونی کام کو انجام دے رہے ہیں، بکرا اور پرمان ندی کے پاس سے روزانہ 50 سے 60 ٹریکٹر غیر قانونی طریقے سے بالو و مٹی نکالی جا رہی ہے مگر ضلع انتظامیہ کی بے توجہی سے کان کنی کرنے والوں کے حوصلے بلند ہوتے جا رہے ہیں.


Body:سماجی کارکن پرسن جیت کرشن بتاتے ہیں کہ ضلع میں غیر قانونی کان کنی کا کھیل ضلع انتظامیہ کی ملی بھگت سے چل رہا ہے. اگر وقت رہتے اس پر قابو نہیں پایا گیا تو مقامی رہنے والوں کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اور اس کی وجہ سے سیلاب کے وقت کٹاؤ کے مسائل زیادہ بڑھیں گے. اس سے پہلے بھی بالو مٹی کے غیر قانونی کام ہوتے رہے ہیں جس کی وجہ سے سیلاب میں کئی گھر تباہ ہو گئے، شکایت کرنے پر کان کنی محکمہ کے افسران صرف دکھاوا کے لئے ایک دو ٹریکٹر ضبط کر لیتے ہیں مگر پھر کچھ دنوں میں ہی یہ کاروبار دھڑلے سے شروع ہو جاتا ہے.


Conclusion:کاکنی آفیسر آلوک کمار ترپاٹھی کہتے ہیں کہ ہمیں جس ذرائع سے بھی خبر ملتی ہے اس پر فوراً کارروائی کرتے ہیں اور مافیاؤں کو پکڑتے ہیں، انتظامیہ اس معاملے میں بالکل ہی سخت ہے اور کسی بھی اطلاع پر فوری کارروائی کرتے ہیں.
مگر سوال یہ ہے کہ مافیاؤں کے پکڑ دھکڑ کے بعد بھی دن کے اجالے میں یہ غیر قانونی کام کیسے انجام دئے جا رہے ہیں، کیا انتظامیہ جان بوجھ کر ایسے لوگوں کو شہہ دے رہی ہے یا پھر واقعی ان مافیاؤں کے آگے انتظامیہ بے چارہ ثابت ہو رہی ہے.

ارریہ سے ای ٹی وی بھارت کے لئے عارف اقبال کی رپورٹ

بائٹ...... آلوک کمار ترپاٹھی ، ضلع کان کنی آفیسر، ارریہ (پہچان، سفید شرٹ پہنے ہوئے)
بائٹ..... پرسن جیت، سماجی کارکن ارریہ
Last Updated : Sep 28, 2019, 12:12 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.