کشن گنج کے مختلف بلاکوں ،پنچایتوں اور قصبوں میں شاہین باغ کے طرز پر خواتین و حضرات نعرے بلند کر رہے ہیں۔
اسی کڑی میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی خاتون صدر ڈاکٹر تارا شویتہ آریہ برقع پہن کر احتجاجی مظاہرہ میں شامل ہوئیں.
برقع پہن کر آنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ملک کے وزیراعظم نریندر مودی کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ کپڑوں سے آپ کسی کی پہچان نہیں کر سکتے. اس ملک کے سبھی ہندو مسلم بھائی بہن کی طرح ہیں، ہمیں کوئی جدا نہیں کر سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہریت ترمیمی قانون، قومی شہریت رجسٹر اور این پی آر جیسے قانون کی ہم مخالفت کرتے ہیں کیونکہ ان قانون کے ذریعہ دو بھائیوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ جمہوری ملک ہے اور یہاں کی آئین مذہب کی بنیاد پر کسی طرح کا کوئی تفریق نہیں رکھتا پھر کیوں آج مذہب کی بنیاد پر شہریت دینے کی بات کی جا رہی ہے۔
اگر شہریت ہندو کو ملیگی تو مسلمان کو بھی ملنا چاہیے۔
تارا شویتہ آریہ نے کہا کہ جب تک حکومت سی اے اے قانون واپس نہیں لیتی اور این پی آر سے متنازعہ سوالات نہیں ہٹاتی ہمارا احتجاج اسی طرح جاری رہے گا۔