جموں وکشمیر کے باقی اضلاع کی طرح ضلع بارہمولہ کے تحصیل اوڑی اور بونيار میں سردیاں آتے ہی بجلی کی آنکھ مچولی شروع ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہیں امتحانات کے لیے تیاری کر رہے طلباء کو بجلی کی آنکھ مچولی سے زبردست ذہنی کوفت کا شکار ہورہے ہیں۔ بجلی فیس میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے اور کشمیر کے دہی علاقوں میں اسمارٹ میٹر بی لگائے جا رہے ہیں۔ Unscheduled Power Cuts in Uri and Boniyar
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ موسم سرما شروع ہوتے ہی سب ڈویژن اوڑی اور بونيار میں بجلی کی بحرانی صورتحال پیدا ہوتی ہے اور محکمہ بجلی کے سپلائی نظام کو درست کرنے میں غیر سنجیدہ نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 24 گھنٹوں میں صارفین کو مشکل سے ہی کچھ گھنٹے بجلی کی سپلائی کی جاتی ہے جو قابل تشویش ہے۔
اعجاز احمد نام کے ایک مقامی شخص نے آئی ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' گذشتہ چار مہینے سے بجلی کا بحران جاری ہے، دن میں صرف تین یا چار گھنٹے بجلی آتی ہے، جب کہ محکمے نے بجلی فیس کو بھی اضافہ کیا ہے، انہیں بہت مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر بارہمولہ اور ایس ڈی ایم اوڑی سے یہ اپیل کی ہے کہ بجلی کا مسئلے کو حل کیا جائے ورنہ مجبورا سڑکوں پر اتریں گے۔
اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے محکمہ بجلی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر فیاض احمد سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ جب سردیاں شروع ہوتی ہیں، تو عوام بجلی لوڈ چڑھانا شروع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے بجلی پر لوڈ بڑھ جاتا ہے۔ مجبوراً بجلی کٹوتی کی جاتے ہے اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے عوام سے بجلی کا بے جا استعمال نہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا اس وقت ہم لوگوں کو جو بجلی فراہم کر رہے ہیں اس کی کیپسٹی 13 میگاواٹ ہے اور ہم لوگوں کو 28 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا محکمہ بجلی ایک سکیم چلانے جارہی ہے جس کے ٹینڈرز ہوگئے ہیں اس کی الاٹمنٹ بھی ہوگئی ہے جس کا بجٹ 243 کروڑ کا ہے جو کہ ضلع بارامولہ کے لیے ہے، اس کے بعد میٹر لگ جائیں گے اور صارفین جتنی بجلی استعمال کرے گا اسی حساب سے اس کو اتنی بجلی فیس دینی ہوگہ اور یہ بجلی کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔'
مزید پڑھیں: