بارہمولہ: قومی تحقیقاتی ایجینسی نے منگل کو ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں 'کراس ایل او سی تجارت' اور 'ٹیرر فنڈنگ' کیس میں ملوث دو ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ این آئی اے نے تنویر احمد وانی ولد غلام احمد وانی ساکن پلوامہ اور پیر ارشد اقبال عرف آشو ولد پیر غیاس الدین ساکن بارہمولہ کو گرفتار کیا ہے۔NIA Arrested Two Persons in Kashmir
ایجنسی کے مطابق گرفتار افراد کراس ایل او سی ٹریڈ کے ذریعے اضافی منافع کمانے اور جموں و کشمیر میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو ہوا دینے کے لیے ان تک فنڈز آتے تھے، بعد میں یہ فنڈز عسکریت پسندوں کے لیے استعمال میں لاتے تھے۔ ایجنسی نے کہا کہ آر پار تجارت 2008 میں دو تجارتی سہولت مراکز کے ذریعے شروع کی گئی تھی جو ضلع بارہمولہ کے سلام آباد اُوڑی اور پونچھ ضلع کے چکن دا باغ میں واقع ہے۔
"تجارتی میکانزم کے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے مطابق، 21 آرٹیکلز کو پی او کے اور جموں و کشمیر کے درمیان تجارت کی اجازت دی گئی تھی اور یہ بارٹر سسٹم پر مبنی تھی۔"تحقیقات کے دوران این آئی اے نے انکشاف کیا کہ ان تاجروں نے برآمدی اور درآمدی اشیاء میں زیادہ منافع کمایا تھا۔ ایجنسی کے مطابق گرفتار ملزمین تاجر ہیں اور اپنے نام یا اپنے دوستوں، خاندان کے افراد، رشتہ داروں وغیرہ کے ناموں پر رجسٹرڈ کئی کراس ایل او سی تجارتی فرموں کو سنبھال رہے تھے۔
مزید پڑھیں:
ایجنسی نے مزید کہا گیا کہ مذکورہ افراد مختلف عسکریت پسند تنظیموں، او جی ڈبیلو ، پتھراؤ کرنے والوں افراد کے ارکان کو فنڈز فراہم کرتے تھے۔اس سلسلے میں ان کے خلاف ایک کیس درج کرکے مزید تفتیش شروع کی گئی ہے۔