پولیس کے مطابق عثمان یکم جولائی کو سوپور میں ہوئے حملے میں ملوث تھا جس میں ایک سی آر پی ایف اہلکار اور ایک عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔
کشمیر پولیس انسپکٹر جنرل وجے کمار نے عثمان کی ہلاکت کو بڑی کامیابی قرار دیا ہے-غور طلب ہے کہ یکم جولائی کو سوپور میں عسکریت پسندوں نے سی آر پی ایف کی ایک گشتی پارٹی پر حملہ کیا تھا جس میں ایک اہلکار ہلاک ہوا تھا۔
حملے میں فائرنگ کے دوران سرینگر کے ایچ ایم ٹی کے عام شہری بشیر احمد خان بھی ہلاک ہوئے تھے جس کے متعلق ان کی لاش پر بیٹھے انکے نواسے کی ایک دل دہلانے والی تصویر وائرل ہوئی تھی۔پولیس نے مزید بتایا کہ عثمان وادی میں گزشتہ چار برسوں سے سرگرم تھا اور لشکر طیبہ تنظیم سے وابستہ تھا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ ہلاک شدہ تیسرے عسکریت پسند کی شناخت کی جارہی ہے۔اطلاعات کے مطابق پولیس، آرمی کی 22 آر آر اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے ریبن علاقے میں آج صبح سرچ آپریشن شروع کیا تھا جس کے دوران وہاں تصادم ہوا-