بارہمولہ (جموں و کشمیر) : شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں جموں کشمیر پولیس نے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت نظر بند ایک قیدی کے رشتہ داروں سے رہائی کے عوض روپے طلب کرنے کے الزام میں دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس بیان کے مطابق ایک شخص نے پولیس اسٹیشن بارہمولہ سے رابطہ قائم کیا اور تحریری طور شکایت درج کرائی جس میں اوس نے دعویٰ کیا کہ اس کے والد بشیر احمد صالح جو 2022 سے PSA کے تحت نظر بند ہیں اور دو افراد - مدثر احمد وانی ولد منظور احمد وانی ساکنہ سانگری، بارہمولہ اور یاسر رشید راتھر ولد عبد الرشید راتھر ساکنہ ملپورہ، شیری - نے ایک سیاسی جماعت سے وابستہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ان کے والد کو حراست سے رہا کرانے کے لیے ان سے 1 لاکھ روپے کی مانگ کی تھی۔
درخواست گزار کے والد پی ایس اے کی منسوخی کے بعد رہا ہو گئے اور دونوں ملزمان نے رقم کے لیے ان سے رابطہ کیا تاہم اہل خانہ نے کچھ بھی دینے سے انکار کیا۔ تاہم، عرضی گزار کے مطابق، دونوں ملزمان نے انہیں بار بار رقم ادا کرنے پر مجبور کیا اور ان کے گھر بھی آکر ان سے رقم کی مانگ کی اور کئی بار فون پر بھی بات کی اور متنبہ کیا کہ اگر وہ رقم ادا نہیں کریں گے تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ اس کے والد کو دوبارہ حراست میں بھیج دیں گے۔
شکایت کنندہ،فیصل بشیر صالح ولد بشیر احمد صالح ساکنہ کانلی باغ بارہمولہ، نے 10 ہزار روپے کا انتظام کیا اور انہیں یہ رقم ادا کی۔ ملزمان نے اس سے مزید 1 لاکھ روپے کی مانگ کی اور ڈیڈ لائن بھی مقرر کی۔ بعد ازاں شکایت کنندہ نے پولیس کو تحریری طور اس صورتحال سے آگاہ کیا۔ پولیس نے فوری طور کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ایک مقدمہ زیر ایف آئی آر نمبر 134/2023 زیر دفعہ 384، 420 آئی پی سی، پولیس اسٹیشن بارہمولہ میں درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔
مزید پڑھیں: دھوکہ دہی کے معاملے میں سابق ویٹرنری ڈاکٹر گرفتار
بارہمولہ پولیس ہر طرح کی بدعنوانی کے خاتمے کے لیے سختی سے پرعزم ہے۔ عوام سے ایک بار پھر درخواست ہے کہ وہ ایسے دھوکے بازوں کا شکار نہ ہوں۔ اگر کوئی شخص پولیس سے متعلق کسی بھی معاملے میں رشوت کا مطالبہ کرتا ہے تو عام لوگ براہ راست ایس ایس پی بارہمولہ شری امود اشوک ناگپورے-آئی پی ایس کو ان کے موبائل نمبر 7051000999 پر شکایت کر سکتے ہیں۔