عموماً موسم بہار میں غیر مقامی مزدور اور کاریگر وادی پہنچتے ہی اپنی رہائش اور کام کی تلاش کرنا شروع کرتے تھے تاہم کورونا وائرس کی پھیلتی ہوئی وبا کے پیش نظر وہ پہلے طبی مراکز میں اپنا معائنہ کرنے میں جٹے ہوئے ہیں۔
دو دن قبل جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں سینکڑوں غیر مقامی مزدوروں کی بغیر اسکریننگ وادی آمد کے بعد عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وہیں شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے طبی مراکز میں معائنہ کرانے آئے غیر مقامی باشندوں کی کافی بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک غیر مقامی مزدور کا کہنا تھا ’’کشمیر پہنچنے تک ان کا کئی بار معائنہ کیا گیا تاہم وہ کشمیر پہنچ کر پھر سے طبی معائنہ کرکے پوری تسلی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
عوامی حلقوں میں اس بات کو لیکر کافی تشویش پیدا ہو گئی ہے کہ ’’بیرون ریاستوں سے آ رہے مزدوروں اور کاریگروں کی اسکریننگ میں ذرہ برابر بھی کوتاہی برتی گئی تو اس کے سنگین نتائج بر آمد ہو سکتے ہیں۔‘‘