اوڑی کے تاجک مقام پر سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری سے لائن آف کنٹرول پر بسنے والے باشندے ڈر اور خوف میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے کنٹرول لائن پر انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے کمیونٹی بنکرز بنانے کا کام آج سے شروع کیا گیا ہے۔
اس کی وجہ سے کنٹرول لائن کے قریب بسنے والے مکینوں نے کمیونٹی بنکروں کی تعمیر پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'حالیہ سرحدی جھڑپوں کے پیش نظر ہمیں اپنی جان بچانے کے لیے گھر بار چھوڑ کر محفوظ جگہ کی طرف رخ کرنا پڑتا تھا۔ بھارتی فوج کے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک کے بعد جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو خوف سے دو چار ہونا ہڑتا تھا۔ ہم نے ہمیشہ زیر زمین بنکروں کا مطالبہ کیا تھا اور آج ہمیں خوشی ہے کہ سرکار نے کمیونٹی بنکروں کے تعمیراتی کام کی شروعات کر دی اور نئی قسم کے بنکر انسانی جانوں کا تحفظ فراہم کریں گے۔
عہدیدار کے مطابق، ایک ہی بنکر میں کم از کم چار کنبے رہائش پذیر ہوں گے۔ سرحد پار سے ہونے والی غیر معمولی گولہ باری سے کنٹرول لائن پر انسانی جانوں کا تحفظ کرنا ضروری ہے۔
ایک مقامی باشندے شرافت حسین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'سرکار کے اس کام سے ہم بہت ہی خوش ہیں کیونکہ گولہ باری کی وجہ سے ہمیں مال مویشی سمیت گھر چھوڑ کر جانا پڑتا تھا۔
گاؤں کے سرپنچ محمد حنیف نے ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوا کہا کہ یہ جو چالیس بنکر تاجک اوڑی میں بن رہے ہیں اس کی وجہ سے ہم اپنے آپ کو محفوظ سمجھجیں گے۔