شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ میں محکمہ بجلی سے وابستہ عارضی ملازمین نے محکمہ کے افسران سمیت لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین نے دعویٰ کیا کہ انہیں پچھلے ایک سال سے تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے احتجاجی عارضی ملازمین نے بتایا کہ ’’ہم دن رات اپنی ڈیوٹی بخوبی انجام دیتے ہیں، حالات اور موسم کیسے بھی ہوں، ہم بجلی کی فراہمی کو یقینی بناتے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود ہمارے ساتھ استحصال کیا جا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ ایک سال سے ہماری تنخواہ بند پڑی ہے جس کی وجہ سے ہمیں ناقابل بیان مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے۔‘‘
احتجاج میں شامل بعض افراد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ گزشتہ ایک دہائی سے محکمہ بجلی میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے ہیں۔ ’’ہم نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ محکمہ کی خدمت میں صرف کیا، اب محکمہ کو چاہئے کہ ہمیں مستقل نوکری فراہم کی جائے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ وادی کے مختلف علاقوں میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین اپنی مانگوں کو لے کر احتجاج کرتے رہتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر کے مختلف محکمہ جات میں یومیہ اجرت پر قریب 61000عارضی ملازمین کام کر رہے ہیں۔