ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والے ٹپر و ٹریکٹر ڈرائیور دوسرے روز بھی احتجاجی دھرنے پر ہیں۔ ٹپر و ٹریکٹر ڈرائیوروں کا الزام ہے کہ محکمہ جیالوجی اینڈ مائیننگ کی جانب سے آئے روز ڈرائیوروں کو حراسان کیا جا رہا ہے۔
احتجاج کر رہے ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں محکمہ کی جانب سے چند گاڑیاں سیز کی گئیں جبکہ بعض ڈرائیوروں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا۔
واضح رہے کہ انتظامیہ نے دریائوں اور ندی نالوں سے ریت یا باجری از خود نکالنے پر پابندی عائد کر دی ہے اور اس کام کے لیے باضابطہ کنٹریکٹ نظام کا قیام عمل میں لانے کی ہدایات دی ہیں جس کے پیش نظر آزادانہ طور پر ریت اور باجری نکالنے کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
احتجاجی ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کے سبب سینکڑوں ڈرائیوروں کا روزگار متاثر ہو چکا ہے جبکہ بیشتر ڈرائیوروں نے گاڑیاں سودی قرضے پر لی ہوئی ہیں اور محکمہ جیالوجی اینڈ مائیننگ کی جانب سے گاڑیوں کو سیز کیے جانے کے سبب سینکڑوں ڈرائیور کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
ڈرائیوروں نے دعویٰ کیا کہ کنٹریکٹرس کو مواد لانے اور لے جانے کی اجازت دی گئی ہے تاہم انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مواد لے جانے میں استعمال کی جانے والی گاڑیوں کو سیز کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے ڈسٹرکٹ منرل آفیسر بانڈی پورہ نے کہا کہ سرکاری گائیڈ لائنز کے مطابق این او سیز سمیت دیگر دستاویز کے بغیر میٹریل کو لے جانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔