سرینگر (جموں و کشمیر) : کرائم برانچ کشمیر (سی بی کے) نے بارہمولہ سنٹرل کواپریٹیو بینک کے دو عہدیداروں کے خلاف مبینہ طور پر عوامی رقم کا غلط استعمال اور غبن کرنے کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ سی بی کے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کرائم برانچ کشمیر کی اقتصادی جرائم ونگ کشمیر نے سال 2016 کے ایک ایف آئی آر میں عبد الرزاق وانی (اس وقت کے برانچ منیجر بی سی سی بی حاجن) اور غلام احمد شاہ (اس وقت کے کلرک بی سی سی بی حاجن) کے خلاف آر پی سی کی دفعات468, 471, 409, 120B اور 201 میں، مبینہ طور، ملوث ہونے پر چیف جوڈیشل مجسٹریٹ بانڈی پورہ کی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔
سی بی کے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’کواپریٹیو سوسائٹیز جموں و کشمیر کے رجسٹرار سے ایک مواصلت موصول ہوئی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ بارہمولہ سنٹرل کواپریٹیو بینک لمیٹڈ کے کچھ افسروں اور عہدیداروں نے بے ایمانی اور دھوکہ دہی کے ساتھ مختلف بینک شاخوں سے بھاری رقم کا غبن کیا ہے۔‘‘ بیان کے مطابق اس پر سال 2016 میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: جے کے پی سی سی بدعنوانی : کرائم برانچ کشمیر کی جانب سے چھاپے ماری
کرائم برانچ کا مزید کہنا ہے کہ ’’تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آگئی کہ عبد الرزاق وانی نے اپنے کلرک غلام احمد شاہ کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش رچی، جس کے نتیجے میں بینک ملازمین نے ڈیپازٹرز کو دھوکہ دیا، مالیاتی دستاویز اور دیگر ریکارڈ میں جعلسازی کی اور بھاری عوامی رقم کا غبن کیا۔‘‘ بیان کے مطابق تفتیش کے دوران مجرمانہ سازش ثابت ہوئی ہے جو آر پی سی کی دفعات 420,468,471,409, 120B اور 201 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’’اس سلسلے میں عدالت میں چارج شیٹ (چالان) داخل کی گئی۔‘‘