تریپورہ حکومت نے کورونا وائرس 'کوویڈ 19' کو پھیلنے سے روکنے کے لئے سخت قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست میں کورونا کے ابھی کل 522 فعال معاملے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق 'طبی اہلکاروں کے ہر مشتبہ کے ٹیسٹ کے دوران بھاری دقتیں سامنے آنے سے عام شہریوں کے درمیان ڈر پیدا ہوگیا ہے۔'
ریاستی حکومت کے ترجمان اور وزیر تعلیم رتن لال ناتھ نے حالانکہ، تریپورہ میں کورونا کے کمیونٹی ٹرانسمیشن نہ ہونے کی بات دہرائی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 'تین دن پہلے ٹریسنگ کے دوران بنگلہ دیش کے تین قبائلی افراد کے تریپورہ میں کورونا انفیکشن پائے جانے کے بعد بنگلہ دیش بارڈر گارڈس (بی بی جی) کو تریپورہ اور بنگلہ دیش کے ساتھ جنوبی سرحد پر تعینات کیا گیا ہے۔'
رپورٹ کے مطابق 'ایک شخص پچھلے 31 مئی کو چنئی سے ٹرین سے آیا تھا اور اس کے نمونے کی جانچ کی گئی۔'
ناتھ نے کہا کہ چونکہ ریاست میں پچھلے کچھ دنوں سے کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے اس سلسلے میں حکومت نے دہلی ،مہاراشٹراور تمل ناڈو سے آنے والے سبھی مسافروں کی کورونا جانچ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی سی ایم آر کی گائڈ لائن کے مطابق مریضوں کو 10 دنوں کے بعد چھٹی جاسکتی ہے لیکن حکومت نے مریضوں کو 14 دنوں تک نگرانی میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں دو ٹیسٹ میں نگیٹو آنے کے بعد ہی چھٹی دی جائےگی۔