منی پور: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے کل رات منی پور کے چیکون علاقے میں پہنچنے سے قبل فوج نے تین شرپسندوں کو اسلحہ اور گولہ بارود کے ساتھ گرفتار کیا، دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل مہیندر راوت نے آج یہ بات نامہ نگاروں سے کہی۔ ان کے مطابق مسلح شرپسندوں کے بارے میں ایک مخصوص انٹیلی جنس میں جو کہ سٹی کنونشن سینٹر، امپھال ایسٹ ڈسٹرکٹ کے علاقے میں سکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے کے ارادے سے کھلم کھلا مہم جوئی کر رہے ہیں، فوج نے علاقے میں متعدد موبائل وہیکل چیک پوسٹ (MVCP) قائم کرنے کے لیے تین موبائل وہیکلس کو متحرک کیا۔ اور تین شرپسندوں کو گرفتار کر لیا۔ چیکنگ کے دوران ایک MVCP نے دیکھا کہ ایک مشتبہ ماروتی آلٹو کار چار مسافروں کے ساتھ آرہی ہے۔ روکے جانے پر بدمعاش کار سے نیچے اترے اور کالونی کی گلیوں میں بھاگنے کی کوشش کی۔ تاہم تینوں شرپسندوں کو زمین پر موجود چوکس دستوں نے پکڑ لیا۔ بتایا گیا ہے کہ منی پور میں تازہ تشدد میں تین ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ اب تک یہاں چالیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- Manipur Violence سیکورٹی فورسز نے 40 عسکریت پسندوں ہلاک کردیا
- Mamata Advises Amit Shah ممتا کا وزیر داخلہ کو بنگال کے بجائے منی پور کا دورے کرنے کا مشورہ
تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ زمین پر موجود فوجیوں کی اس بروقت کارروائی نے علاقے میں کسی بڑے ناخوشگوار واقعے سے بچنے کا کام کیا ہے۔ فوج نے ان کے پاس سے ایک INSAS رائفل بمعہ میگزین، 5.56mm گولہ بارود کے ساٹھ راؤنڈز، ایک چینی ہینڈ گرینیڈ اور ایک ڈیٹونیٹر بھی برآمد کیا۔ ہتھیار اور گولہ بارود کے ساتھ تینوں شرپسندوں کو بعد میں منی پور پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ منی پور میں تشدد کے بعد مسلح شرپسند مختلف جگہوں پر منتقل ہو گئے اور اس کے نتیجے میں منی پور حکومت نے ریاست میں 38 نئے مقامات پر اضافی فورس تعینات کر دی۔