ایک بڑے اسکام کا پردہ فاش کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے جی ایس ٹی انٹلی جنس (ڈی جی جی آئی) کے ڈائریکٹوریٹ نے آسام کے گوہاٹی میں 338 کروڑ کے مالیاتی اسکام میں ملوث ہونے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بزنس مین امت کمار اور ٹیکس کنسلٹنٹ سوراو بجوریا کو جی ایس ٹی ایکٹ کی مختلف دفعات کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے اور انھیں چیف جسٹس کے سامنے پیش کیا گیا۔ جنھیں حال ہی میں 14 دن کے جوڈیشیل ریمانڈ میں دیا گیا۔
ڈی جی جی آئی عہدیداروں نے بتایا کہ اس بدعنوانی میں جعلی انوائسنگ کا 338 کروڑ روپے کا ریکیٹ شامل ہے، جس میں جی ایس ٹی کے 28.97 کروڑ روپے والے ان پٹ ٹیکس (ٹی ٹی سی) کا جعلی کریڈٹ لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امیت کمار کی ملکیت والی ماروتی ٹریڈرز کوئلے کے جعلی رسیدیں وصول کرنے اور جاری کرنے میں ملوث پائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:سلمان خورشید کی اہلیہ کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ
"فرم نے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ حاصل کرنے اس کے گوہاٹی یونٹ کو گجرات، پنجاب اور دہلی سے کوئلے کی خریداری ظاہر کی۔ یونٹ نے بعد میں شمال مشرق میں سیمنٹ مینوفیکچررز، کوئلہ بنانے والوں اور دیگر تاجروں وغیرہ کو بغیر کسی سامان کی فراہمی کے انوائس جاری کیا۔"
"پروپرائٹر امیت کمار نے لدھیانہ اور گاندھی دھام میں اسی نام ماروتی ٹریڈرز کے ذریعہ دو مزید جعلی رسیدیں بنائیں اور بغیر کسی سامان کی فراہمی کے ان کاغذوں پر ان فرموں کے مابین کاروباری لین دین کو دکھایا۔ جعلی رسید کے اس بڑے ریکیٹ میں دہلی، پنجاب اور گجرات کی دیگر فرموں کو بھی شامل کیا گیا ہے"