ریلوے کے ایک ملازم نے لاک ڈاؤن کے دوران نئی مثال قائم کی ہے اور ثابت کردیا ہے کہ اس کا دل بھی بڑا ہے حالانکہ اس کی آمدنی محدود ہے۔
دراصل لاک ڈاون کے پیش نظر لگائی گئی پابندیوں کے نتیجہ میں جنگلات میں داخل ہونے سے محروم قبائلیوں کے لئے روٹی روزی کا انتظام اس ریلوے کے درجہ چہارم کے ملازم نے کیا ہے۔
اے پی کے ضلع کڑپہ کا پی راماکرشنا ریڈی کلامالا علاقہ میں 'کی مین' کے طورپر کام کرتا ہے۔
وہ اپنی جیب سے 1.25 لاکھ روپئے صرف کرتے ہوئے 115 قبائلی خاندانوں کو ضروری اشیا کی فراہمی کے لئے آگے آیا ہے۔
اس کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ سے یہ قبائلی اپنی روٹی روزی سے محروم ہوگئے ہیں کیونکہ وہ جنگل نہیں جاپارہے ہیں۔ ٹرانسپورٹ کی کمی کے سبب حکومت کی جانب سے ضروری اشیا بھی انہیں نہیں مل پائی ہیں۔
ریڈی گذشتہ سات برس سے ریلوے میں کی میان کے طورپر خدمات انجام دے رہے ہیں۔