وادی میں جہاں شدت کی گرمی سے پیدا شدہ صورتحال کی وجہ سے سوکھے کا موسم آن پڑا ہے، وہیں اس گرمی نے یہاں کے لوگوں کا حال بے حال کر دیا ہے۔
جس سے ندی نالے بھی سوکھنے کے دہانے پر پہنچ رہے ہیں۔ جہاں ایک طرف حکومتی اداروں کی جانب سے لوگوں کو سہولیت پہنچانے کے لئے آئے روز مختلف اسکیموں سے متعارف کیا جاتا ہے۔
وہیں اگر زمینی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ محکمہ جل شکتی صوف شالی اور اس سے ملحقہ علاقوں کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے میں بے ہسی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
تحصیل ہیڈ کوٹر سے محض چار کلومیٹر کی دوری پر واقعہ صوف شالی نامی علاقہ جہاں تقریباً پندرہ ہزار سے زائد آبادی پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے جوجھ رہے ہیں۔
لوگوں کے مطابق محکمہ جل شکتی نےسنہ 1972 میں علاقہ میں پائپ لائین نصب کی تھی۔ جبکہ 2020 کے اس دور جدید میں مقامی علاقہ میں رہائیش پزیر لوگوں کے لئے آج بھی اُنہیں پائپ لائنز سے پانی سپلائی کیا جارہا ہے۔
علاقہ میں موجود نالوں میں پانی کا فقدان پایا جارہا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق محکمہ جل شکتی نے ان کے لئے نالہ برینگی کا پانی مختص رکھا ہے۔ جسے بغیر کسی فلٹریشن کے لوگوں کو فراہم کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے 'نالہ برینگی کا پانی کافی آلودہ ہوچکا ہے۔ کئی بار علاقہ میں نصب کی ہوئی پائپ لائینز میں سے محکمہ کے اہلکاروں نے اذ خود سانپ نکالے ہیں'۔
انہوں نے کہا 'نالیہ برینگی کے آلودہ پانی سے انہیں مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہے۔ ہم نے کئی بار مقامی سیاست دانوں کو علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے باور کیا۔ جبکہ کئی مرتبہ لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے دفتر کے چکر بھی لگائے، تاہم آج تک نہ تو سیاست دانوں نے کوئی پیش قدمی دکھائی اور نہ ہی محکمہ ٹس سے مس ہوا'۔
نتیجتاً کثیر آبادی والا علاقہ نالہ برینگی کا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہے۔ معاملے کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے یہ مسلہ محکمہ جل شکتی کے جونئیر اسیسٹنٹ اویس احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا '
مقامی علاقہ کے لوگ پانی کو مختلف طریقوں سے ذائع کر رہے ہیں۔ جبکہ پانی کو غلط طریقے سے استعمال کرنے والے افراد کے خلاف پہلے ہی قانونی کاروائی عمل میں لائی گئی ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
' فورجی انٹرنیٹ کو ٹرائل بنیاد پر بحال کیا جائے گا'
اویس احمد نے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا 'حکومت کی جانب سے محکمہ جل شکتی نے پہلے ہی ان علاقوں کو پانی فراہم کرنے کی غرض سے ایک پروجیکٹ مرتب کیا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا ' انتظامیہ کا دعوہ ہے کہ جل جیون میشن اسکیم کے تحت کوکرناگ کے ہر علاقہ، ہر گاوں میں واٹر سپلائی سنہ 2022 تک واگذار کرائی جائے گی۔ جس سے ایسے علاقوں میں رہایش پزیر لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔